رسائی کے لنکس

مصالحت سب سے بڑا ہتھیار ہے: بلاول


بلاول بھٹو اپنا پہلے سیاسی خطاب کر رہے ہیں
بلاول بھٹو اپنا پہلے سیاسی خطاب کر رہے ہیں

بلاول بھٹو نے اپنے پہلے سیاسی خطاب میں کہا کہ ایک طرف ہم ہیں جو دہشت گردی کے سامنے سب سے بڑی دیوار ہیں اور دوسری طرف وہ ہیں جو دہشت گردی کا نام لینے سے بھی ڈرتے ہیں۔

حکمران پیپلز پارٹی کی مقتول رہنما بے نظیر بھٹو اور صدر آصف علی زرداری کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری نے گڑھی خدابخش میں اپنی والدہ کی پانچویں برسی کے موقع پر اپنا پہلا سیاسی خطاب کیا اور کہا کہ وہ نفرت کی سیاست نہیں کرنا چاہتے۔

اُنھوں نے کہا کہ مصالحت ان کی جماعت کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ ’’سیاست نفرتوں کا نہیں محبتوں کا نام ہے۔‘‘

بلاول بھٹو نے بلوچستان کے مسئلے سمیت اہم قومی اُمور پر بھی بات کی۔ اُنھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے اور اس پالیسی کو جاری رکھا جائے گا۔

’’ایک طرف ہم ہیں جو دہشت گردی کے سامنے سب سے بڑی دیوار ہیں اور دوسری طرف وہ ہیں جو دہشت گردی کا نام لینے سے بھی ڈرتے ہیں۔‘‘

اُنھوں نے عدلیہ سے بھی مطالبہ کیا کہ ان کی والدہ بے نظیر بھٹو کے قتل اور پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی سے متعلق زیر التواء ریفرنس پر جلد فیصلہ کیا جائے۔

’’اس ملک کے سب سے بڑے قاضی سے سوال کرتا ہوں کہ آپ کو تو سب کچھ پتا ہے مگر پھر بھی آپ کو رات کی تاریکیوں میں اٹھنے والا قائد عوام کا جنازہ کیا نظر نہیں آتا۔‘‘

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ کا کام انصاف دینا ہے یا حکومت کرنا۔‘‘

صدر آصف علی زرداری نے اپنی مقتول اہلیہ بے نظیر بھٹو کی پانچویں برسی پر ان کے آبائی علاقے گڑھی خدا بخش میں اپنی جماعت کے کارکنوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب میں ایک بار پھر کہا کہ ان کی جماعت مصالحت کی سیاست جاری رکھے گی اور ملک میں انتقامی رویوں کو پروان نہیں چڑھنے دیا جائے گا۔

اُنھوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات کے صاف اور شفاف انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے تمام انتظامات کر لیے گئے ہیں۔

’’صاف شفاف انتخابات کرا کے دیں گے، اس لیے ہم نے خود مختار الیکشن کمشنر بنایا ہے اس لیے ہم نے نگران حکومتوں کا قانون بنایا ہے۔‘‘

صدر زرداری نے کہا کہ کسی اور ملک کی طرز پر پاکستان میں کوئی نیا نظام متعارف نہیں کرانے دیا جائے گا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ آئندہ سال مئی میں متوقع عام انتخابات سے قبل پیپلز پارٹی کا یہ سب سے بڑا اجتماع تھا اور بلاول بھٹو کے خطاب کا مقصد بظاہر پیپلز پارٹی کی سیاسی مہم میں تیزی لانا تھا۔

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اپنے ایک پیغام میں بے نظیر بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اُنھوں نے ملک کو ایک جمہوری، ترقی پسند اور اسلا می فلاحی ریاست بنانے کے لیے نمایاں خدمات سر انجام دیں۔

’’بے نظیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم تمام تعصبات سے بالا تر ہو کر اپنی صفوں میں اتحاد قائم کریں آ ئیے ہم یہ عہد کریں کہ ہم انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔‘‘

راولپنڈی میں لیاقت باغ جہاں 27 دسمبر 2007ء میں بے نظیر بھٹو ایک خودکش بم حملے میں ہلاک ہوئی تھیں، وہاں بھی جمعرات کو پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور حامیوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو اپنی رہنما کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کررہے ہیں۔
XS
SM
MD
LG