رسائی کے لنکس

ڈیرہ اسماعیل خان: بم دھماکے میں بچوں سمیت سات ہلاک


دھماکے میں زخمی ہونے والے کو طبی امداد دی جارہی ہے
دھماکے میں زخمی ہونے والے کو طبی امداد دی جارہی ہے

خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں یہ دھماکا نویں محرم کے ایک ماتمی جلوس کے قریب ہوا، زخمیوں میں سکیورٹی اہکار بھی شامل ہیں۔

صوبہ خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ہفتہ کی صبح ایک بم دھماکے میں چار بچوں سمیت کم ازکم سات افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے۔

تھویا فاضل کے علاقے میں یہ بم دھماکا عاشورہ کے ماتمی جلوس کے قریب ہوا اور زخمیوں میں سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔

حکام کے مطابق تقریباً 10 کلو گرام دھماکا خیز مواد کچرے کے ڈھیر میں چھپایا گیا تھا اور جیسے ہی ماتمی جلوس یہاں سے گرز رہا تھا تو بم ایک زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔

ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل جمیل الرحمن نے صحافیوں کو بتایا کہ کچرے کے ڈھیر میں چھپائے گئے بم میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا گیا۔ ان کے بقول دسویں محرم کے لیے سکیورٹی کو مزید بڑھایا جارہا ہے۔

جنوبی وزیرستان کے قریب واقع ڈیرہ اسماعیل خان کا شمار خیبر پختونخوا کے ان حساس علاقوں میں ہوتا ہے جہاں ماہ محرم کے دوران سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

صوبائی وزیراطلاعات میاں افتخار حسین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حکومت نے ممکنہ دہشت گرد حملوں کی حوصلہ شکنی کے لیے خصوصی انتظامات کر رکھے ہیں۔

’’ہماری پولیس اور ڈیوٹی پر موجود لوگ اس قابل ہیں کہ وہ صورتحال کو سنبھال سکیں لیکن اگر کہیں کہیں ہمیں فوج کی ضرورت پڑے تو امن کے قیام کے یے ہم ان سے بھی مدد طلب کرسکتے ہیں۔‘‘

صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ڈیرہ اسماعیل خان میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسندوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
XS
SM
MD
LG