رسائی کے لنکس

میر ہزار خان کھوسو نگراں وزیر اعظم مقرر


میر ہزار خان کھوسو
میر ہزار خان کھوسو

اپنی تقرری کے بعد جناب کھوسو کا کہنا تھا کہ ان کی تقرری کا مقصد بلوچستان کی محرومیوں اور ناراضگیوں کو کم کرنا ہے اور وہ تمام جماعتوں سے مساوی کا برتاؤ رکھیں گے۔

الیکشن کمیشن نے اتوار کو بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سابق جج میر ہزار خان کھوسو کی بطور نگران وزیراعظم منظوری دے دی۔

چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نے اپنے چار ممبران کے ساتھ مذاکرات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ دو روزہ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے نگران وزیر اعظم کے لیے تجویز کردہ چار امیدواروں پر ’’بے تکلف اور کھل کر‘‘ تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادیوں اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کے تین روزہ مذاکرات میں نگران وزیراعظم کے لیے کسی ایک نام پر اتفاق نا ہونے کے بعد سابق جسٹس ناصر اسلم زاہد، سیاستدان رسول بخش پلیجو، سابق اسٹیٹ بنک گورنر عشرت حسین اور سابق جج میر ہزار خان کھوسو کے نام الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے تھے۔

سابق جسٹس فخرالدین جی ابراہیم کا کہنا تھا کہ پانچ رکنی الیکشن کمیشن نے بلوچستان کے سابق چیف جسٹس میر ہزار خان کھوسو کا نام کثرت رائے سے منظور کر لیا اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے ممبر سابق جسٹس ریاض کیانی نے اس کی مخالفت کی۔

’’یہ بہت اہم معاملہ تھا اس شخص نے ہمارے ساتھ مل کر آزاد و شفاف انتخابات کروانے ہیں۔ کوئی شک نہیں کہ وہ حکومت ہے مگر آزاد و شفاف انتخابات میں ہماری معاونت ان کی ذمہ داری ہے۔‘‘

84 سالہ میر ہزار خان کھوسو کا تعلق بلوچستان کے ضلع جعفر آباد سے تعلق رکھتے ہیں اور 1977ء میں اپنے صوبے کی ہائی کورٹ کے جج مقرر ہوئے اور 1991ء میں چیف جسٹس کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ وہ وفاقی شرعی عدالت کے سربراہ کے علاوہ دو بار قائم مقام گورنر بلوچستان کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔

اپنی تقرری کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے جناب کھوسو کا کہنا تھا کہ ان کی تقرری کا مقصد بلوچستان کی محرومیوں اور ناراضگیوں کو کم کرنا ہے اور وہ تمام جماعتوں سے مساوی کا برتاؤ رکھیں گے۔

عبوری حکومت کی معیاد میں اضافے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہے اور وہ اپنی ذمہ داریوں کو نہ صرف جانتے بلکہ پورا کرنے کی اہلیت بھی رکھتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان کی کابینہ ’’چھوٹی اور اہل افراد‘‘ پر مبنی ہو گی۔

’’کوشش کروں گا کہ بہترین لوگ ہوں جو مجھے مدد دیں کہ شفاف انتخابات ہوں۔ خاص مقصد آزاد اور شفاف انتخابات کا ہے اور اس میں الیکشن کمیشن کا بھر پور ساتھ دوں گا۔‘‘

جناب کھوسو کا کہنا تھا کہ ملک میں امن و امان سے متعلق نگراں وزراء اعلٰی سے مشاورت کے بعد موثر اقدامات کیے جائیں گے تاکہ بروقت انتخابات ممکن ہو سکیں۔

صدر آصف علی زرداری نے ایک بیان میں الیکشن کمیشن کی طرف سے جناب کھوسو کی تقرری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئینی عمل ملک میں آزاد اور شفاف انتخابات کو یقینی بناتا ہے۔

وزیراعظم راجا پرویز اشرف الیکشن کمیشن کے نگران وزیراعظم کے نام کے اعلان کے بعد باقاعدہ طور پر اپنے عہدے سے سبکدوش ہو گئے اور میر ہزار خان کھوسو آئندہ 24 گھنٹوں میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

ملک میں عام انتخابات 11 مئی کو منعقد ہو رہے ہیں جس کے لیے الیکشن کمیشن کام شروع کرچکا ہے اور امیدواروں سے کاغذات نامزدگی وصول کیے جا رہے ہیں۔

پنجاب کے علاوہ، تینوں صوبوں میں نگران وزرائے اعلیٰ کی تقرری وقوع پذیر ہوچکی ہے۔
XS
SM
MD
LG