رسائی کے لنکس

تنازعات عالمی معیشت کے لیے تباہ کن ہوں گے: نواز شریف


وزیراعظم نواز شریف (فائل فوٹو)
وزیراعظم نواز شریف (فائل فوٹو)

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 2014 کا پاکستان ایک پر اعتماد ملک ہے جس نے کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے اپنے دروازے کھول رکھے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اقتصادی ترقی کے لیے قیام امن اور بہتر سلامتی کی صورتحال برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے اور کسی قسم کا متحارب تنازع عالمی معیشت کے لیے تباہ کن ہو سکتا ہے۔

چین میں عالمی اقتصادی فورم کی طرز پر ایشیائی ممالک کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تنازعات سے بچاؤ اور ان کا حل ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے اور علاقائی ممالک کو معیشت کی بہتری کے لیے امن سے متعلق اپنی حکمت عملی کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اب دہشت گردی کے خلاف جنگ کی تباہ حالی سے نکل رہا ہے جس نے گزشتہ ایک دہائی میں اس کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اب سرمایہ کاری کے لیے خطے کا ایک موزوں ملک ہے۔

’’2014 کا پاکستان ایک پراعتماد ملک ہے جس نے کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے اپنے دروازے کھول رکھے ہیں۔ ہم آپ کو کاروبار میں آسانیاں اور سرمایہ کاری پر قابل ذکر منافع کی یقین دہانی کراتے ہیں۔‘‘

نواز شریف کی طرف سے پاکستان میں سرمایہ کاری پر زور ایک ایسے وقت سامنے آیا جب حکومت نے فنڈز حاصل کرنے کے لیے عالمی منڈی میں یورو بانڈز جاری کیے ہیں۔ وزارت خزانہ کے عہدیداروں کے مطابق سرمایہ کاروں کا ان بانڈز پر ردعمل کافی مثبت رہا ہے جس سے 2 ارب ڈالر تک سرمایہ پاکستان کو حاصل ہوگا۔

کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ٹاپ لائن سکیورٹیز کے چیف ایگزیکیٹو محمد سہیل نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اس سے اسٹاک ایکسچینج میں بیرونی سرمایہ کاروں کی دلچسپی دیکھی جارہی ہے۔

’’گزشتہ سات سالوں سے کوئی ایسے شئیرز یا بانڈز پاکستان کی طرف سے نہیں آئے تھے تو انوسٹر مارکیٹ کو پاکستان کے بارے میں زیادہ معلوم نا تھا تو یہ آگاہی کے لحاظ سے بھی اچھا ہے اور پھر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ اس سرمایے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب تک پہنچ جائیں گے جو کہ ان کے بقول تین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں۔

کمزور معیشت کی بحالی کے لیے ماہرین اور سرکاری عہدیداروں کے مطابق ملک کو بڑے پیمانے پر بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی قریب میں عالمی کساد بازاری اور مالی بحران سے دنیا بھر کی معیشت تباہ ہوکر رہ گئی جس کے سیاسی و سماجی نتائج کسی ایک خطے تک محدود نا تھے اس لیے ہمیں اس سے سبق سیکھنا ہوگا۔

’’ایک ایم ترین سبق یہ ہے کہ ہماری منزلیں ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور مشترکہ ترقی کا حصول صرف مل جل کر کوشش ہی سے ممکن ہے۔

پاکستان اور چین کے درمیان مجوزہ اقتصادی راہداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نواز شریف کے مطابق موجودہ صدی میں ایشیا کی ترقی کا انحصار خطے کے ممالک کے درمیان ذرائع آمدورفت کے رابطوں میں غیر معمولی اضافے پر ہے۔
XS
SM
MD
LG