رسائی کے لنکس

امن و امان کا قیام دیگر مسائل کے دیر پا حل کے لیے ضروری: نواز شریف


پاکستانی وزیراعظم نواز شریف
پاکستانی وزیراعظم نواز شریف

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال بہتر بنائے بغیر توانائی سمیت دیگر چیلنجز کا دیر پا حل ممکن نہیں۔

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ امن و امان کے مسئلے پر قابو پائے بغیر ملک کو درپیش دیگر چیلنجز سے پوری طرح نہیں نمٹا جاسکتا۔

اتوار کو چین کے جنوبی صوبے گوانگ ژو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ گلگت بلتستان میں دو چینی باشندوں سمیت دس غیر ملکی سیاحوں کی دہشت گردانہ حملے میں ہلاکت سے دنیا میں پاکستان کی ساکھ متاثرہوئی اور چینی رہنماؤں سے ان کی ملاقات میں بھی یہ معاملہ زیر بحث آیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے بتایا کہ چینی قیادت نے پاکستان میں اپنے شہریوں کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا تاہم ان کے بقول انھوں نے یقین دلایا کہ پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کو ہر ممکن سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کو توانائی کے سنگین بحران کا سامنا ہے اور اس پر قابو پانے کے لیے ان کی حکومت نے ایک پالیسی بھی مرتب کی ہے۔ لیکن انھوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنائے بغیر توانائی سمیت دیگر مسائل کا دیرپا حل ممکن نہیں۔

’’ملک میں توانائی کے معاملے کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے لا اینڈ آرڈر کو بھی ہر قیمت پر ٹھیک کرنا ہے۔ ایک کے بغیر دوسرا نہیں اور دوسرے کے بغیر پہلا نہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس میں ہماری قوم کو، حکومت کو، ہماری تمام ایجنسیوں کو اور سکیورٹی اداروں کو بالکل اکٹھے ہو کر اس کا حل کا حل ڈھونڈنا پڑے گا اور جتنی جلدی ہم اس پر کام شروع کر سکیں اتنا ہی بہتر ہوگا۔‘‘

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ جلد ہی وہ اس بارے میں ایک پالیسی بھی وضع کریں گے۔ ان کے بقول ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بعض مشکل فیصلے کرنا ناگزیر ہیں۔

یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ملک میں حالیہ ہفتوں کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور مختلف سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے اس پر قابو پانے کے لیے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا جارہا ہے۔

وزیراعظم نے دہشت گردی و انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ایک متفقہ حکمت عملی وضع کرنے کے لیے پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا ایک کل جماعتی اجلاس بھی 12 جولائی کو طلب کر رکھا ہے۔

اسی اثنا میں اپنے پہلےغیر ملکی سرکاری دورے کے اختتامی مرحلے پر چین میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ تعلقات مزید مستحکم کرنے کے علاوہ مختلف شعبوں میں چینی معاونت اور سرمایہ کاری سے پاکستان میں ترقی و خوشحالی کے فروغ میں مدد ملی گی۔

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان کاشغر سے گوادر تک 18 ارب ڈالر لاگت کا اقتصادی راہدری کا مجوزہ منصوبہ دونوں ملکوں سمیت خطے میں خوشحالی کا باعث بنے گا۔

اتوار کو پاکستانی وزیراعظم نے چین کی توانائی کی ایک بڑی کمپنی چائنہ سدرن پاور گرڈ کے صدر ژاؤ جیان چو سے ملاقات میں انھیں پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں معاونت کے لیے کہا جس پر چینی کمپنی کے صدر نے آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے وہ پاکستان میں بجلی کے لائن لاسسز اور بجلی چوری کو روکنے کے لیے اپنے تجربات اور راہنمائی بھی فراہم کریں گے۔
XS
SM
MD
LG