رسائی کے لنکس

پاکستانی بحریہ کی بسوں پر بم حملے، چار اہلکار ہلاک


پاکستانی بحریہ کی بسوں پر بم حملے، چار اہلکار ہلاک
پاکستانی بحریہ کی بسوں پر بم حملے، چار اہلکار ہلاک

پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں منگل کی صبح دو مختلف مقامات پر پاک بحریہ کی بسوں پر بم حملوں میں چار اہلکار ہلاک اور 56 زخمی ہو گئے۔

پاکستان بحریہ کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون افسر بھی شامل ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں واقعات میں زخمی ہونے والے اہلکار مقامی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں تاہم تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

حکام کے مطابق پہلا حملہ شہر کے معروف علاقے ڈیفنس میں ہوا جس میں موٹر سائیکل پر نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے پاکستانی بحریہ کی ایک بس کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے سے ایک خاتون ڈاکٹر سمیت بحریہ کے دو اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ بس میں بحریہ کے 50 اہلکار سوار تھے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ایک عینی شاہد نے بتایا کہ گلی کے ایک تنگ موڑ پر جوں ہی بس کی رفتار کم ہوئی، سڑک کے کنارے کھڑے ایک موٹر سائیکل میں نصب بارودی مواد میں دھماکا ہو گیا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ قریب موجود گاڑیوں اور گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

اس واقعہ کے چند منٹ بعد پاک بحریہ کی ہی ایک اور بس پر بلدیہ ٹاؤن کے علاقے میں بم حملہ کیا گیا جس سے بس میں سوار دو اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

حکام کے مطابق دھماکا خیز مواد کچرے کے ڈھیر میں رکھا گیا تھا، جہاں تلاشی کے دوران ایک اور بم بھی برآمد ہوا جسے ماہرین نے ناکارہ بنا دیا۔

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ دونوں دھماکے 10 منٹ کے وقفے سے ہوئے اور ان کی تحقیقات کے لیے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کی قیادت میں ایک ٹیم بھی بنا دی گئی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے پاکستان بحریہ کے اہلکاروں کی نقل و حرکت کی نگرانی کے بعد اُن کو نشانہ بنایا۔ طالبان شدت پسندوں نے دونوں حملے کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنائیں گے۔

تقریباً ایک کروڑ 60 لاکھ آبادی والے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سیاسی اور لِسانی بنیادوں پر تشدد کے علاوہ شدت پسندی کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG