رسائی کے لنکس

حراستی مرکز سے 3 طالبان جنگجوؤں کے فرار کا دعویٰ


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

تحریک طالبان پاکستان نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کی زیرِ حراست اُن کے چھ ساتھیوں نے اپنے آپ کو آزاد کرانے کے بعد محافظوں سے ہتھیار چھین کر اُن میں سے پانچ کو ہلاک کر دیا تھا۔

تحریکِ طالبان پاکستان کے ایک ترجمان نے دعوٰی کیا ہے کہ پشاور چھاؤنی میں پیر اور منگل کی درمیانی شب ایک حراستی مرکز سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے اُن کی تنظیم کے رکن تھے۔

ترجمان احسان اللہ احسان کی جانب سے ذرائع ابلاغ کو بھیجے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی زیرِ حراست اُن کے چھ ساتھیوں نے اپنے آپ کو آزاد کرانے کے بعد محافظوں سے ہتھیار چھین کر اُن میں سے پانچ کو ہلاک کر دیا۔

ترجمان کے بقول اُن کے تین ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور وہ اب تحریک کے ساتھ واپس جا ملے ہیں، جب کہ باقی تین فرار ہونے کی کوشش کے دوران ہلاک کر دیے گئے۔

بیان میں کوئٹہ میں نیٹو کے لیے رسد لے جانے والے ٹرکوں کے ایک قافلے پر ایک روز قبل کیے گئے حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی گئی ہے۔ طالبان جنگجوؤں نے نیٹو رسد پر مزید حملے جاری رکھنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

ٹی ٹی پی کے ترجمان نے حالیہ دنوں میں قبائلی علاقوں میں ہونے والے دیگر پرتشدد واقعات کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے تاہم آزاد ذرائع سے ان دعوؤں کی تصدیق ممکن نہیں۔

پشاور چھاؤنی میں قائم ایک حراستی مرکز سے مشتبہ عسکریت پسندوں نے پیر کی شب دیر گئے فرار ہونے کی کوشش کی، مگر فوجی اہلکاروں نے فوری طور پر علاقے کی ناکہ بندی کرکے کی گئی کارروائی میں تین شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حراستی مرکز میں نو اہم شدت پسندوں سے تفتیش کی جا رہی تھی جب عمارت کے ایک حصے سے دوسرے حصے میں منتقلی کے دوران ان میں سے ایک نے خودکار ہتھیار چھیننے کے بعد وہاں موجود محافظوں کو یرغمال بنا کر پوری عمارت کا کنٹرول سنبھالنے اور فرار ہونے کی کوشش کی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق اس جھڑپ میں دو اہلکار ہلاک ہو گئے جس کے بعد فوجی کمانڈوز نے عمارت کو گھیرے میں لے کر کیے گئے آپریشن میں اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔
XS
SM
MD
LG