رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان: 3 ڈرون حملوں میں ایک درجن شدت پسند ہلاک


شمالی وزیرستان: 3 ڈرون حملوں میں ایک درجن شدت پسند ہلاک
شمالی وزیرستان: 3 ڈرون حملوں میں ایک درجن شدت پسند ہلاک

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں اتوار کو یکے بعد دیگرے تین مبینہ امریکی میزائل حملوں میں کم از کم ایک درجن شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔
مقامی انٹیلی جنس عہدے داروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے یا ڈرون سے علی الصباح داغے گئے دو میزائلوں کا ہدف دوگہ مداخیل کے علاقے میں شدت پسندوں کا ایک مشتبہ ٹھکانہ اور اس کے قریب کھڑی گاڑی تھی۔ اس حملے میں چار شدت پسند مارے گئے۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس حملے کے چند گھنٹوں بعد ڈرون کے ذریعے دوگہ مداخیل کے ہی علاقے میں دو میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں ایک موٹر سائیکل پر سوار دو مشتبہ شدت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ایک تیسرے حملے میں مبینہ طور پر دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے پر دو میزائل مارے گئے جس کے نتیجے میں کم از کم چھ مشتبہ افراد ہلاک ہو گئے۔
افغان سرحد سے ملحقہ اس علاقے تک ذرائع ابلاغ کی انتہائی محدود رسائی کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی شناخت کے بارے میں کوئی مصدقہ اطلاع موصول نہیں ہو سکی۔
امریکی حکام کا ماننا ہے کہ افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک نے شمالی وزیرستان میں اپنے متعدد ٹھکانے اور تربیت گاہیں قائم کر رکھی ہیں اور یہاں پناہ لیے ہوئے جنگجو افغانستان میں تعینات بین الاقوامی سکیورٹی فورس ایساف پر تواتر سے ہونے والے ہلاکت خیز حملوں میں ملوث ہیں۔
گذشتہ سال کے دوران امریکہ نے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کا سلسلہ تیز کر نے کے علاوہ پاکستان سے شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف بھرپور فوجی آپریشن کرنے کے حوالے سے دباؤ میں بھی اضافہ کیا ہے، تاہم پاکستان کا موقف ہے کہ دیگر شمال مغربی علاقوں میں کی گئی کامیاب کارروائیوں کے بعد صورت حال کو مستحکم بنانے سے قبل کوئی نیا محاذ نہیں کھولا جا سکتا ہے۔

اتوار کو پشاور اور شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں ہزاروں افراد نے قبائلی علاقوں میں ڈروں حملوں کے خلاف احتجاج کیا ۔ مظاہرین نے ان حملوں کی فوری بندش کا مطالبہ کیا ۔
اسی طرح کا ایک ٕمظاہرہ گذشتہ جمعہ کو شمالی وزیرستان کے انتظامی مرکز میران شاہ میں کیا گیا تھا جس میں لگ بھگ دو ہزار قبائلیوں نے شرکت کی تھی۔ قبائلی مٕظاہرین نے ان کارروائیوں کو فوری طو رپر بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مظاہرین میں طلبا، کاروباری افراد اور عام قبائلیوں نے شرکت کی۔ قبائلیوں کا کہنا ہے کہ ان میزائل حملوں میں زیادہ ترعام شہری مارے جا رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG