رسائی کے لنکس

اعلیٰ عدالت میں ججوں کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا حکم


جوڈیشل کمیشن نے 22 اکتوبر کو ہونے والے اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو مستقل اور جسٹس نورالحق کی مدت ملازمت میں توسیع کی سفارش کی تھی۔

پاکستان کی سپریم کورٹ اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری سے متعلق مقدمے کا جمعہ کو فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں دو جج صاحبان کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔

اس مقدمے کی سماعت کرنے والے جسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے جمعہ کو یہ فیصلہ سنایا۔

جوڈیشل کمیشن نے 22 اکتوبر کو ہونے والے اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو مستقل اور جسٹس نورالحق کی مدت ملازمت میں توسیع کی سفارش کی تھی۔

تاہم صدر مملکت کی طرف سے ان کا نوٹیفیکشن جاری نہیں کیا گیا تھا جس کے خلاف ایڈووکیٹ ندیم احمد نے درخواست دائر کر رکھی تھی۔

عدالت عظمیٰ نے صدر کو نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ دونوں جج صاحبان کا تقرر 20 نومبر 2012ء سے تصور کیا جائے۔

اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے معاملے پر صدر مملکت نے سپریم کورٹ کی رائے جاننے کے لیے ایک ریفرنس بھی دائر کیا تھا جس پر عدالت نے تاحال کوئی فیصلہ جاری نہیں کیا ہے۔
اس ریفرنس میں صدر پاکستان نے ججز کی تعیناتی اور دیگر معاملات کے بارے میں متعدد سوالات اٹھائے تھے۔
XS
SM
MD
LG