رسائی کے لنکس

چیف جسٹس پر ملک ریاض کے الزامات


ملک ریاض اور ان کے وکیل پریس کانفرنس کے دوران
ملک ریاض اور ان کے وکیل پریس کانفرنس کے دوران

پاکستان کی معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض نے الزام لگایا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس کا بیٹا ارسلان افتخار انھیں بلیک میل کرتا رہا ہے۔

منگل کو اسلام آباد کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں نیوز کانفرنس سے خطاب کے دوران ہاتھوں میں قرآن پاک اٹھا کر انھوں نے دعویٰ کیا کہ وہ رازداری کے ساتھ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے ملاقاتیں کرتے رہے ہیں۔

’’چیف جسٹس یہ بتائیں کہ رات کے اندھیرے میں میری ان سے کتنی ملاقاتیں ہوئیں۔۔۔ کیا کئی ملاقاتوں میں ارسلان افتخار موجود نہیں تھا۔۔۔ چیف جسٹس یہ بھی بتائیں کہ انھیں اس معاملے کا کب سے علم تھا۔‘‘

ملک ریاض نے مزید کہا کہ ان کے کاروباری شراکت دار احمد خلیل کے گھر میں چیف جسٹس اور وزیراعظم گیلانی کی کئی ملاقاتیں بھی ہوئیں۔

سپریم کورٹ میں ارسلان افتخار کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے مقدمے میں منگل کو پیشی کے بعد کی گئی اپنی نیوز کانفرنس میں انھوں نے بتایا کہ ان کے وکیل نے 83 صفحات پر مشتمل ’’شہادت‘‘ کی دستاویزات عدالت کو فراہم کر دی ہیں۔

ملک ریاض کے خلاف سپریم کورٹ میں متعدد مقدمے زیر سماعت ہیں اور عدلیہ کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کے لیے ارسلان افتخار مبینہ طور پر ملک ریاض سے کروڑوں روپے وصول کرتے رہے۔

’’یہ یرغمالی جوڈیشری ہے، اس کو ڈان چلا رہا ہے۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان ڈان ہیں، وہ ارسلان افتخار ہے ڈان۔‘‘

ارسلان افتخار عدالت میں جمع کرائے گئے بیان حلفی میں اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی نفی کر چکے ہیں۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے ملک ریاض کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ معزولی کے دوران چیف جسٹس کی ملک ریاض سے دو سے تین ملاقاتیں ہوئی تھیں اور ان کا مقصد افتخار محمد چوہدری کو صدر زرداری سے ملاقات کرنے پر آمادہ کرنا تھا۔

ارسلان افتخار کا ملک ریاض سے مالی فائدہ حاصل کرنے کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد چیف جسٹس نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیا تھا۔ اٹارنی جنرل کے اعتراض کے بعد افتخار محمد چوہدری نے خود کو اس بینچ سے الگ کرنے کا اعلان کر دیا جو معاملے کی سماعت کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG