رسائی کے لنکس

سری لنکا کے جے سوریا ورلڈ الیون کے کپتان


جے سوریا (فائل فوٹو)
جے سوریا (فائل فوٹو)

جے سُوریا رواں ہفتے پاکستانی کھلاڑیوں پر مشتمل ایک ٹیم کے خلاف کراچی میں کھیلے جانے والے ٹی ٹونٹی کرکٹ میچوں میں ورلڈ الیون کی قیادت کریں گے۔

سری لنکا کے سابق کپتان جے سُوریا رواں ہفتے پاکستانی کھلاڑیوں پر مشتمل ایک ٹیم کے خلاف کراچی میں کھیلے جانے والے ٹی ٹونٹی کرکٹ میچوں میں ورلڈ الیون کی قیادت کریں گے۔ تین سال بعد پاکستان میں ہونے والے یہ پہلے بین الاقوامی مقابلے ہوں گے۔

مارچ 2009ء میں لاہور میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران سری لنکن ٹیم کو لے جانے والی دو بسوں پرمہلک حملے کے بعد سے کرکٹ کھیلنے والے کسی بڑے ملک نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا ہے۔

اس حملے میں چھ مقامی پولیس اہلکار اور ایک بس کا ڈرائیور ہلاک ہوگیا تھا جبکہ سری لنکا کے بعض کھلاڑی اور ٹیم انتظامیہ کے ارکان زخمی ہوگئے تھے۔

میچوں کا اہتمام صوبائی وزیرِ کھیل محمد علی شاہ نے کیا ہے، جن میں ورلڈ الیون کی نمائندگی کرنے کے لیے ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ، سری لنکا اور افغانستان سے کھلاڑی پاکستان پہنچیں گے۔

اُنھوں نے کراچی میں منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ ان میچوں کے انعقاد سےدیگر غیر ملکی ٹیموں کی پاکستان آمد کی راہ ہموارہوگی۔ ’’ہم یہ بھی اُمید رکھتے ہیں کہ اس سے(دوسرے ملکوں کو) یہ واضح پیغام ملے گا کہ ہمارا ملک بین الاقوامی کھیلوں کے لیے محفوظ ہے۔‘‘

صوبائی وزیر کھیل نے کہا کہ لگ بھگ پانچ ہزار پولیس اہلکار دونوں ٹیموں کی حفاظت پر معمور کیے جائیں گے۔

ورلڈ الیون میں شامل کھلاڑیوں میں ویسٹ انڈیز کے رکارڈو پال، اسٹیون ٹیلر، جرمین چارلز لاسن اور ایڈم سینفورڈ، جنوبی افریقہ کے جسٹن کیمپ، لنگلی بوسمین، تشابالا، آندرے نیل اور آندرے جان سیمور، جبکہ افغانستان کی نمائندگی شاہ پور زردان اور محمد شہزاد کریں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو ہفتہ اور اتوار کو کھیلے جانے والے ان میچوں میں شرکت کی اجازت دی ہے۔ پاکستانی ٹیم کی قیادت اسٹار آل راؤنڈر شاہد آفریدی کریں گے۔

دیگر کھلاڑیوں میں سابق کپتان یونس خان، شعیب ملک، ناصر جمشید، اسد شفیق، عمر اکمل، عمر گل، محمد سمیع اور عمران نذیر شامل ہیں۔

پی سی بی نے منگل کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ اُس نے میچوں کے لیے کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم استعمال کرنے کی اجازت بھی دے ہے، مگر حفاظتی اقدامات، انسداد بدعنوانی، مارکیٹنگ اور میچ کو نشر کرنے سمیت تمام دیگر معاملات براہ راست منتظمین کی ذمہ داری ہوگی۔
XS
SM
MD
LG