رسائی کے لنکس

ڈی ایٹ سربراہ اجلاس میں اقتصادی و تجارتی روابط بڑھانے پر زور


پاکستانی صدر آصف علی زرداری
پاکستانی صدر آصف علی زرداری

صدر زرداری نے کہا کہ مل جل کر ہی اپنے مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں اور پاکستان کو یقین ہے کہ ایسا ممکن ہے۔

آٹھ ترقی پذیر مسلمان ملکوں کی تنظیم ’ڈٰی ایٹ‘ کے جمعرات کو اسلام آباد میں ہونے والے سربراہ اجلاس کا موضوع ’جمہوری شراکت داری برائے امن و خوشحالی‘ رکھا گیا تھا اور ایوان صدر میں ہونے والے اس ایک روزہ اجلاس میں تنظیم کی صدرات آئندہ دو سالوں کے لیے نائجیریا سے پاکستان کو منتقل کی گئی۔

’ڈی ایٹ‘ کے سربراہ اجلاس سے خطاب میں صدر آصف علی زرداری نے رکن ملکوں کے مابین تجارتی روابط بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دوسروں پر الزام تراشی کے بجائے ان سب کو اپنی معاشی حالت کو بہتر بنانا ہو گا تاکہ ان ممالک میں آباد ایک ارب افراد کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جا سکے۔

اُنھوں نے کہا کہ ڈی ایٹ میں شامل تمام ملکوں کے سربراہان کی موجودگی ہمارے اس مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ ہم اس پلیٹ فارم کو استعمال کر کے اپنے مسائل کا حل تلاش کرنا چاہتے ہیں۔

صدر زرداری نے کہا کہ مل جل کر ہی اپنے مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں اور پاکستان کو یقین ہے کہ ایسا ممکن ہے۔

سربراہ اجلاس سے ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے اپنے خطاب میں رکن ممالک کے درمیان اشیاء کی تجارت بڑھانے پر زور دیا۔

اُنھوں نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ کو دنیا بھر میں اقوام اور حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جب کہ افغانستان، عراق اور پاکستان جیسے ممالک میں عسکریت پسندی، تسلط اور قومی خود مختاری جیسی خلاف ورزیوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ لیکن ایرانی صدر نے اپنے خدشات کی مزید وضاحت نہیں کی۔

جمعرات کو اسلام آباد میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ شہر میں سرکاری طور پر عام تعطیل ہے۔ اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں پر سکیورٹی میں اضافے کے علاوہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے وفاقی دارالحکومت کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔

ڈی ایٹ میں شامل ممالک کی مجموعی آبادی لگ بھگ ایک ارب افراد پر مشتمل ہے اور ان ملکوں کا تجارتی حجم تقریباً دس کھرب ڈالر ہے۔ تنظیم کے رکن ملکوں کی کوشش ہے کہ 2018 تک آپس کی تجارت کا حجم بڑھا کر 500 ارب ڈالر ہوجائے۔
XS
SM
MD
LG