رسائی کے لنکس

بلوچستان پر قرار داد ’دوستانہ تعلقات کی روح کے منافی‘


بلوچستان پر قرار داد ’دوستانہ تعلقات کی روح کے منافی‘
بلوچستان پر قرار داد ’دوستانہ تعلقات کی روح کے منافی‘

پاکستان نے امریکی ایوان نمائندگان میں بلوچستان کی آزادی سے متعلق پیش کی گئی قرار داد کو بین الاقوامی قوانین کی ’’خلاف ورزی‘‘ قرار دیتے ہوئے اس پر ایک مرتبہ پھر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

رچر ہوگلینڈ (فائل فوٹو)
رچر ہوگلینڈ (فائل فوٹو)

اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور رچرڈ ہوگلینڈ کو پیر کے روز وزارتِ خارجہ میں طلب کرکے اُن کے توسط سے پاکستان کا ’’شدید احتجاج‘‘ ریکارڈ کروایا گیا۔

’’امبیسیڈر ہوگلینڈ کو واضح الفاظ میں بتایا گیا کہ امریکی کانگریس میں کیا گیا اقدام دوستانہ تعلقات کی روح کے منافی اور اقوام متحدہ کے اصولوں، بین الاقوامی قوانین اور بین الاریاستی روابط کے قواعد کی خلاف ورزی ہے۔‘‘

وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے مختصر بیان کے مطابق امریکی سفارت کار کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ملک کی انتظامیہ کو اس معاملے پر حکومت پاکستان کی ’’سخت تشویش‘‘ سے آگاہ کریں۔

ایک روز قبل امریکی سفارت خانے سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ کانگریس کے اراکین متعدد بین الاقوامی اُمور پر آئینی مسودے متعارف کراتے ہیں، لیکن یہ کسی مخصوص معاملے پر امریکی حکومت کی تائید کو ظاہر نہیں کرتے ہیں۔

’’محکمہ خارجہ زیرِ غور قوانین پر عموماً تبصرہ نہیں کرتا، لیکن بلوچستان کی آزادی کی حمایت (امریکی) انتظامیہ کی پالیسی نہیں ہے۔‘‘

یہ امر قبل ذکر ہے کہ کانگریس مین ڈینا روہراباکر کے زیر اہتمام رواں ماہ واشنگٹن میں بلوچستان پر کرائی گئی بحث پر بھی پاکستان نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا اور اُس وقت بھی رچرڈ ہوگلنڈ کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے بتایا گیا کہ ’’یہ اقدام ناقابل قبول ہے کیوں کہ یہ ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔‘‘

XS
SM
MD
LG