رسائی کے لنکس

محض بیرونی عطیات سے ملکی مسائل حل نہیں ہوں گے:مبصرین


دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی معیشت کو 43ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی معیشت کو 43ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے

دوست ملکوں کی طرف سے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیتے ہوئے یہاں سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا چاہیے تاکہ ملک خودانحصاری کی راہ پر گامزن ہوتے ہوئے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مئوثر طور پر بڑھ سکے۔

مبصرین کاکہنا ہے کہ فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان کے اجلاس میں پاکستان کی توانائی اور اقتصادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جس امداد کا یقین دلایا گیا ہے وہ خوش آئند ہے لیکن ان کے مطابق محض عطیات سے ہی ملک کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں سیاسی اور اقتصادی تجزیہ کار حارث خلیق نے کہا کہ دوست ملکوں کی طرف سے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیتے ہوئے یہاں سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا چاہیے تاکہ ملک خودانحصاری کی راہ پر گامزن ہوتے ہوئے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مئوثر طور پر بڑھ سکے۔

ان کاکہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک تمام ملکوں کی یہ اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کو اس ضمن میں ہونے والے عظیم نقصانات سے بحالی میں مدد فراہم کریں۔

افغانستان کے لیے پاکستان کے سابق سفیر رستم شاہ مہمند کاکہنا ہے کہ امریکہ کو اس بات کا احساس ہوگیا ہے کہ وہ کابل میں عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کے بغیر کامیابی حاصل نہیں کرسکتا اور ان کے مطابق یہی وجہ ہے کہ امریکہ خود اور فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان کے پلیٹ فارم سے پاکستان کو مدد دلوانے میں پرعزم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ ہلری کلنٹن کا دورہ پاکستان کی اقتصادی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ خطے میں سلامتی کی صورتحال خاص طور پر شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن شروع کرنے یا نہ کرنے کے معاملے پر خاصی اہمیت کاحامل ہوگا۔

شاہ محمود قریشی اور امریکی خصوصی نمائندے ہالبروک (فائل فوٹو)
شاہ محمود قریشی اور امریکی خصوصی نمائندے ہالبروک (فائل فوٹو)

فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان کے اجلاس سے خطاب میں امریکہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک کا کہنا تھاکہ امریکہ اگلے تین سال کے دوران پاکستان میں توانائی کے بحران کے حل کے لیے بھرپور مدد دے گااور ان کی تجویز تھی کہ ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے اگلی ترجیح پانی کے شعبے کو دی جانی چاہیے۔

انھوں نے بتایا کہ امریکہ نے ٹوکیو کانفرنس میں پاکستان کے لیے جس ایک ارب ڈالر امداد کا وعدہ کیا تھا اس میں سے 50کروڑ20لاکھ ڈالر فراہم کیے جاچکے ہیں۔

ہالبروک نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ دوست ممالک بھی اپنے وعدوں کے مطابق 5.2ارب ڈالر میں سے پاکستان کو 1.7ڈالر فراہم کرچکے ہیں لیکن امریکی خصوصی نمائندے کا کہنا تھاکہ ”ہمیں اس بات کا بھی احساس ہونا چاہیے کہ پاکستان کو یہ مدد فوری درکار ہے اور اکتوبر کے وزارتی اجلاس سے پہلے پاکستان کو مزید امداد دی جانی چاہیے۔“

دریں اثناء رچرڈ ہالبروک نے اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی اور اپنے ملک کی طرف سے پاکستان کی ترقی اور استحکام کے لیے طویل المعیاد شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ اسٹریٹیجک مذاکرات سے دونوں ملکوں کے دوطرفہ تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG