اسلام آباد —
پاکستان نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بھارت، افغانستان اور ایران کے 21 ہزار سے زائد قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں جمعرات کو وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے ایک تحریری بیان میں ایوان کو بتایا کہ ان افراد کو ’غیر ملکی ایکٹ‘ کے تحت گرفتار کیا گیا۔
اس ایکٹ کے تحت ایسے افراد جو سفری دستاویزات کے بغیر ملک میں داخل ہوتے ہیں یا جو ویزوں کی معیاد گزر جانے کے بعد ملک میں رہتے ہیں ان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
وزیر داخلہ کے تحریری بیان کے مطابق رہا کیے جانے والے غیر ملکی شہریوں میں افغانستان کے 19 ہزار سے زائد جب کہ بھارت کے 1400 اور ایران کے ایک سو باشندے شامل ہیں۔
پاکستان کی ان تین ممالک سے سرحدیں ملتی ہیں اور عموماً بھارتی ماہی گیروں کو سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا جاتا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں جمعرات کو وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے ایک تحریری بیان میں ایوان کو بتایا کہ ان افراد کو ’غیر ملکی ایکٹ‘ کے تحت گرفتار کیا گیا۔
اس ایکٹ کے تحت ایسے افراد جو سفری دستاویزات کے بغیر ملک میں داخل ہوتے ہیں یا جو ویزوں کی معیاد گزر جانے کے بعد ملک میں رہتے ہیں ان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
وزیر داخلہ کے تحریری بیان کے مطابق رہا کیے جانے والے غیر ملکی شہریوں میں افغانستان کے 19 ہزار سے زائد جب کہ بھارت کے 1400 اور ایران کے ایک سو باشندے شامل ہیں۔
پاکستان کی ان تین ممالک سے سرحدیں ملتی ہیں اور عموماً بھارتی ماہی گیروں کو سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا جاتا ہے۔