رسائی کے لنکس

ہنزہ جھیل متاثرین کے لیے اقوام متحدہ کی امداد کی ترسیل شروع


ہنزہ جھیل متاثرین کے لیے اقوام متحدہ کی امداد کی ترسیل شروع
ہنزہ جھیل متاثرین کے لیے اقوام متحدہ کی امداد کی ترسیل شروع

مصنوعی جھیل کا بند ٹوٹنے کی صورت میں ہزاروں مزید افراد کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے خوراک نے ہنزہ کے علاقے عطا آباد میں پہاڑ کھسکنے اور دریا میں پانی کا بہاؤ رْکنے کی وجہ سے بننے والی جھیل سے متاثرہ افراد کے لیے انتہائی ضروری امدادی اشیاء کی ترسیل شروع کر دی ہے۔

عالمی ادارہ برائے خوراک نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ امداد ہلال احمر اور تباہ کن حادثات سے نمٹنے کے لیے قائم پاکستان کے قومی ادارے کی درخواست پرکی جا رہی ہے۔

بیان کے مطابق سولہ ٹرکوں پر مشتمل ایک قافلہ اتوار کے روز شمال مغربی شہر نوشہرہ کے نزدیک ازاخیل کے علاقے سے ہنزہ کے لیے روانہ ہوا۔ امدادی اشیاء کی اس کھیپ میں 12500 کمبل، 1500 مٹی کے تیل کے چولہے، 5000 پلاسٹک کی چادریں، 2500 حفظانِ صحت کے ڈبے، 2500 باورچی خانے میں استعما ل ہونے والے سامان کے سیٹ، 2570 بڑی بوتلیں، 2500 بالٹیاں اور 195 پانی کے کولر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے ادارہ نے متاثرہ علاقوں کے لیے چار جینریٹرز بھی فراہم کیے ہیں۔

اس موقع پر پاکستان میں عالمی ادارہ برائے خوراک کے ایک عہدیدار بیلکاسیم بین ذاذا نے کہا کہ ان کا ادارہ پاکستانی حکام کے تعاون سے ہنزہ میں ممکنہ سیلابی صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہا ہے اور متاثرین کی امداد کے حوالے سے کسی قسم کی ہنگامی درخواست پر فوری عمل کرنے کے لیے تیار ہے۔

واضح رہے کہ چار جنوری کو پیش آنے والے واقعہ میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور دریا میں پانی کا بہاؤ رکنے کی وجہ سے کئی گاؤں زیرِ آب آ گئے تھے۔

حکام کی طرف سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بڑھتے ہوئے پانی کے دباؤ سے مصنوعی جھیل کا بند ٹوٹ سکتا ہے جس سے ہزاروں افراد کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے لیکن فوجی افسران کا کہنا ہے کہ انھوں نے پانی کے نقاس کے لیے ایک راستہ بنا لیا ہے جس سے ممکنہ نقصانات میں 50 فیصد کمی یقینی ہو گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG