رسائی کے لنکس

سیلاب سے 53 لاکھ افراد بے روزگار: آئی ایل او


سیلاب سے 53 لاکھ افراد بے روزگار: آئی ایل او
سیلاب سے 53 لاکھ افراد بے روزگار: آئی ایل او

مزدوروں سے متعلق بین الاقوامی ادارے نے پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے تقریباً 53لاکھ افراد کا روزگار متاثر ہونے کی نشان دہی کرتے ہوئے ان کے لیے جلد از جلد ذرائع آمدن مہیا کرنے پر زور دیا ہے۔

آئی ایل او کے ڈاکٹر تھیوڈور سپریبوم (Theodore Sparreboom) نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں اکثریت دیہاتوں کی ہے جہاں لوگ پہلے ہی خطِ غربت کے قریب زندگی گزار رہے تھے اور عارضی طور پر بے روز گار ہونے کی صورت میں بھی وہ شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

ادارے کے ابتدائی اندازوں کے مطابق سیلاب سے ملک کی مجموعی افرادی قوت کا دس فیصد بے روز گار ہو اہے ۔

سپریبوم کا کہنا تھا کہ یہ اعداد و شمار عموماً کسی تباہ کن آفت کے بعد اکھٹے کیے جاتے ہیں لیکن حالیہ صورتحال میں یہ اندازے ایک ایسے وقت لگائے گئے ہیں جب تباہ کاری کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم آنے والے دنوں میں ان میں نظر ثانی کی جائے گی اور بے روزگار ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔ حالیہ اعداد و شمار کا اندازہ سیلاب سے متاثر ہونے والے مکانات کی بنیاد پر لگایا گیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں روزگار اور منافع بخش مواقعوں کی فراہمی سے متعلق منصوبوں اور تعمیر نو کے عمل میں ہم آہنگی کو خصوصی اہمیت دینا ہو گی ۔ آئی ایل او کے عہدے دار نے متاثرین کی بحالی کے لیے ہنر سے متعلق تربیت، کاروبار کے لیے مالی معاونت اور اس سلسلے میں موثر نظام پر زور دیا۔

پاکستان کی تاریخ کے بدترین سیلاب سے ملک بھر میں دو کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جو کل آبادی کا لگ بھگ 12 فیصد بنتے ہیں۔ ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری اس قدرتی آفت نے زراعت کے شعبے کو غیر معمولی نقصان پہنچایا ہے اور حکام نے متنبہ کیا ہے کہ زرعی اراضی کے زیر آب آنے اور بیج ضائع ہونے کے باعث کاشت کاروں کو آئندہ فصل کی بوائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہو گا۔

سرکاری عہدے داروں کے مطابق زراعت کے شعبے میں ہونے والے نقصانات کے دیگر شعبوں پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوں گے اور بے روزگاری کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG