رسائی کے لنکس

پاک بھارت تجارتی تعلقات میں نمایاں پیش رفت


وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان
وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان

پاکستان نے بھارت کو ’ڈبیلو ٹی او‘ کے تحت تجارت کے لیے انتہائی مراعات یافتہ ملک کا درجہ دینے کی جانب ایک اور اہم پیش رفت کی ہے جس کے تحت 1200 اشیاء کے علاوہ پڑوسی ملک سے تمام دیگر مصنوعات درآمد کی جا سکیں گی۔

بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزرات تجارت کی طرف سے تیار کی گئی سمری کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔

’’1209 آئٹیم کو نیگیٹو لسٹ میں شامل کیا اور کابینہ نے متفقہ طور پر 31 دسمبر 2012ء تک اس نیگٹیو لسٹ میں شامل اشیاء کو مرحلہ وار عمل کے بعد یکسر ختم کر کے بھارت کے ساتھ نارملائزیشن آف ٹریڈ کی منظوری دی‘‘۔

اُنھوں نے بتایا کہ پاکستان کی کاروباری اور تاجر برادری کے ساتھ صلاح و مشورے کے بعد وزارت تجارت نے یہ فہرست کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر تجارت اور وفاقی سیکرٹری نے حکومت کو بتایا کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارتی تعلقات کو بہتر بنانا پاکستان کے مفاد میں ہے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ کابینہ کو متعلقہ حکام نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ اس سارے عمل کے دوران پاکستان کی مقامی صنعتوں کے مفادات کا ہر صورت دفاع کیا جائے گا۔

بھارت کو تجارت کے لیے پسندیدہ ترین ملک یا ’ایم ایف این‘ کا درجہ دینے کے اصولی فیصلے کے بعد پاکستان نے مثبت فہرست ختم کر کے ممنوعہ اشیاء کی منفی فہرست کا اجرا کر دیا ہے۔

نیگٹیو فہرست میں شامل اشیاء کے علاوہ باقی تمام شعبوں میں بھارت کے ساتھ تجارت کی اجازت ہو گی۔

بھارت کے ساتھ حالیہ دنوں میں تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے اور رواں ماہ بھارت کے وزیر تجارت آنند شرما نے پاکستان کا دورہ کر کے اقتصادی روابط کے فروغ پر زود دیا۔ دونوں ملکوں کے عہدیداروں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ پاک بھارت اقتصادی روابط کا فروغ تعلقات میں کشیدگی کو کم کرنے اور علاقائی استحکام میں مددگار ثابت ہو گا۔

XS
SM
MD
LG