رسائی کے لنکس

افغانستان سے مل کر سرحدی نگرانی کا مؤثر نظام چاہتے ہیں: راحیل


انہوں نے مزید کہا کہ پہلے پاکستان مضبوط تھا اور آج ناقابل تسخیر ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کچھ عرصے سے پاکستان غیر روایتی جنگ کا شکار تھا۔ لیکن پاکستان وہ ملک ہے جس نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا

پاکستان فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ افغانستان سے مل کر سرحدی نگرانی کا مؤثر نظام چاہتے ہیں۔

بقول اُن کے، ’’ہم اپنے تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ افغانستان ہمارا برادر ملک ہے۔ تاہم، کچھ مفاد پسند عناصر افغانستان میں امن نہیں چاہتے‘‘۔

ان خیالات کا اظہار جنرل راحیل شریف نے منگل کی رات راولپنڈی میں فوج کے ہیڈکوارٹر، جی ایچ کیو میں یومِ دفاع کےحوالے سے ہونے والی ایک تقریب میں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے پاکستان مضبوط تھا اور آج ناقابل تسخیر ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کچھ عرصے سے پاکستان غیر روایتی جنگ کا شکار تھا۔ لیکن، پاکستان وہ ملک ہے جس نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

جنرل راحیل شریف نے یہ بھی کہا کہ ’ضرب عضب‘ میں 19 ہزار سے زائد آپریشن کئے گئے۔ یہ آپریشن ہمارے لئے بقا کی جنگ ہے اور اس آپریشن میں تینوں مسلح افواج کی مشترکہ کاوشیں شامل ہیں۔

راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ’سی پیک‘ پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ’’اس کی راہ میں کسی کو رکاوٹ ڈالنے نہیں دیں گے۔ اس کے خلاف کسی بھی منصوبے کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔‘‘

XS
SM
MD
LG