رسائی کے لنکس

ایران اور پاکستان کے درمیان بس سروس کا آغاز جلد متوقع


ایران اور پاکستان کے درمیان بس سروس کا آغاز جلد متوقع
ایران اور پاکستان کے درمیان بس سروس کا آغاز جلد متوقع

صوبہ بلوچستان کے داخلہ سیکرٹری اکبر حسین درانی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان سرکاری سطح پر مسافر بسیں چلانے کے فیصلے پر بہت جلد عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا۔

وائس اف امر یکہ سے گفتگوکر تے ہو ئے انھوں نے کہا کہ علاقے کے لوگوں اور زائرین کی ایک طویل عرصے سے خواہش تھی کہ دونوں اسلامی ممالک کے درمیان سرکاری سطح پر ایک بین الاقوامی معیار کی بس سروس چلا ئی جائے ۔

اس سلسلے میں دونوں ممالک کے حکام نے 14 اپریل 2007 ء کو ایران کے شہر زاہدان میں فیصلہ کیا کہ برادر ممالک کے درمیان ایک بس سر وس شر وع کی جائے جو کو ئٹہ سے مشہد اور مشہد سے کو ئٹہ اور لاہور تک ہفتے میں چار روز چلے گی ، لیکن اُس وقت بعض سکیورٹی مسائل کی وجہ سے اس سر وس کا آغاز نا کیا جا سکا۔

پاکستان میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد مذہبی مقامات کی زیارت کے لیے ہر سال ایران کا سفر کرتے ہیں تاہم نامناسب سفری سہولتوں کے باعث ان کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ اب دونوں ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ علاقے میں کاروباری اور اقتصادی سر گرمیوں کے فروغ کیلئے بس سر وس کا آغاز اور اُسے بہتر سکیورٹی فراہم کی جائے تاکہ سیاحت سے وابستہ لوگوں اور زائرین کو بہتر سہولتیں فراہم کی جاسکیں ۔

سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ کو ئٹہ سے تفتان کا فاصلہ چھ سو کلو میٹر اور تفتان سے مشہد کا فاصلہ 15 سو کلو میٹر ہے۔

پاکستان اور ایران اپنے اپنے علاقوں میں بسوں کوسکیورٹی فراہم کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کیلئے چلنے والے ٹرکوں کو بھی سیکورٹی فراہم کی جارہی ہے ۔

ان کے مطابق امن وامان کا مسئلہ ملک بھر میں درپیش ہے اور ہر جگہ ایسے عنا صر موجود ہیں جو اس طر ح کے منصوبوں کو سبو تاژ کر نا چاہتے ہیں۔

تاہم سکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر حکام سروس شروع کرنے کے حوالے سے کسی تاریخ کا اعلان کرنے سے گریزاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بس سر وس ایران کے راستے سعودی عر ب تک چلانے کی تجویز ابھی تک وفاقی حکومت کی طر ف سے سامنے نہیں آئی فی الحال صرف بلوچستان کی حکومت یہ سروس شر وع کر رہی ہے ۔

XS
SM
MD
LG