رسائی کے لنکس

کراچی میں فائرنگ کے واقعات میں کم از کم چھ افراد ہلاک، دس سے زائد زخمی



کراچی میں جمعرات کی شام لیاری ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کم از کم چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سول ہسپتال کے اعلیٰ طبی عہدے دار آفتاب چَنڑ نے بتایا کے ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد دس سے زائد ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں سے چند کی حالت نازک ہے جِس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں عام شہریوں سمیت ‘لیاری بچاؤ تحریک’ کے سربراہ نادر بلوچ بھی شامل ہیں۔

اُدھر لیاری میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین نے پاکستان پیپلز پارٹی کے مقامی راہنماؤں کے ہمراہ لاشیں لے کر وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے سامنے سخت احتجاجی مظاہرہ کیا۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے افراد مزدور تھے جنھیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

اُنھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اِن واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ تاہم، بعد میں صوبائی وزیر رفیق انجنیئر کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔

دوسری جانب وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے اُن کی روک تھام کے لیے فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے کہ پیر کے روز وزارتِ داخلہ کی جانب سے وفاقی و صوبائی حکام پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے محرکات کا پتا لگایا جاسکے۔ لیکن، اِس کمیٹی کی تشکیل کے باوجود شہر میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اور جمعرات کے روز ایک بار پھر اِس کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا ۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم اور حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی دونوں کا کہنا ہے کہ اب تک اُن کے درجنوں کارکن ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہو چکے ہیں۔

اُدھر، فائرنگ کے واقعات کے بعد متاثرہ علاقوں میں کشیدگی پھیل گئی ہے اور لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG