رسائی کے لنکس

پشاور: ایرانی قونصل خانے کے باہر خودکش دھماکا، دو اہلکار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پولیس کے مطابق قونصل خانے کے باہر ایف سی کی چوکی پر تعینات اہلکاروں نے خودکش حملہ آور کو رکنے کے لیے کہا تاہم اُس نے تیزی سے آگے بڑھتے ہوئے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔

پاکستان کے صوبہ خیبر پختو نخواہ کے دارالحکومت پشاور میں ایرانی قونصل خانے کے قریب خودکش بم حملے میں کم از کم دو سکیورٹی اہلکار ہلاک اور آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔

حکام کے مطابق زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔

پولیس کے مطابق یہ دھماکا پیر کی شام یونیورسٹی ٹاؤن کے علاقے میں واقع ایرانی قونصل خانے کے باہر سکیورٹی چیک پوسٹ کے قریب ہوا۔

صوبہ خیبر پختونخواہ پولیس کے سربراہ ناصر درانی نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ایک شخص اپنی گاڑی کھڑی کر کے ایرانی قونصل خانے کی جانب بڑھا رہا تھا کہ چوکی پر تعینات اہلکاروں نے اُسے رکنے کے لیے کہا تاہم اُس نے تیزی سے آگے بڑھتے ہوئے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔

دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور شواہد جمع کرنے شروع کر دیئے ہیں۔

اس دھماکے کی ذمہ داری طالبان سے منسلک شدت پسند کمانڈر مست گل نے قبول کی ہے۔ ان کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم نے ایرانی قونصلیٹ اور اس عمارت میں موجود ایرانیوں پر حملہ کرنے کے لیے خودکش بمبار بھیجا تھا۔‘‘ شدت پسندوں نے ایرانی تنصیبات اور شیعہ برادری پر حملے جاری رکھنے کی دھمکی بھی دی۔

ایک روز قبل ہی صوبے کے جنوبی ضلع کوہاٹ کے ایک مرکزی چوک میں بم دھماکے سے کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
XS
SM
MD
LG