رسائی کے لنکس

لال بینڈ فیس بک پر واپس


اس بینڈ کے فیس بک پیج تک بدھ کے روز سے پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی رسائی بند کردی گئی تھی۔

موسیقی کے ذریعے سماجی ناانصافیوں اور عدم مساوات کے خلاف آواز بلند کرنے والے ایک پاکستانی گروپ "لال بینڈ" کا فیس بک پیج دو روز کی بندش کے بعد بحال کر دیا گیا۔

فیض احمد فیض اور حبیب جالب کے کلام کو اپنی موسیقی میں شامل کر کے لال بینڈ خاص طور پر ترقی پسند سوچ کے ترجمان کے طور پر سراہا جانے لگا۔

بینڈ کے روح رواں تیمور رحمن نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دو روز قبل پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی رسائی ان کے فیس بک پیج تک بند ہونے کے بعد انھوں نے پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی سے رابطہ کیا لیکن وہاں سے انھیں تسلی بخش جواب نہ ملا۔

"میں نے کہا کہ مجھے کوئی کچھ بتائے کہ آپ نے بین کر دیا کوئی نوٹیفیکیشن نہیں بھیجا، کیا غلطی ہوئی کچھ تو بتائیں، تو انھوں نے کہا کہ آپ درخواست دیں ہم بتا دیں گے۔۔۔ انھوں نے کہا کہ آپ کے خلاف باہر سے شکایت آئی تو میں نے پوچھا کیا پی ٹی اے کے باہر سے تو انھوں نے کہا ہاں، تو پھر میں نے درخواست دے دی۔"

لال بینڈ کے فیس بک پیج پر مداحوں کی تعداد چار لاکھ زائد ہے اور اس کی بندش کو مقامی و بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں بھرپور کوریج دی گئی۔

تیمور کا کہنا تھا کہ پھر جیسے ان کے پیج تک رسائی بند ہوئی تھی ویسے ہی جمعہ کو دیر گئے یہ بندش ختم ہو گئی۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق فیس بک سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ اس پیج تک رسائی پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کی درخواست پر کی گئی کیونکہ اگر کسی قسم کے متنازع مواد سے متعلق شکایت موصول ہو تو اس پر کارروائی کی جاتی ہے۔

لیکن تیمور رحمن کا کہنا تھا کہ وہ یا ان کا بینڈ ایسی کسی بھی کارروائی میں نہ تو شریک ہے اور نہ ایسے کاموں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ ان کا گروپ تو صرف معاشرتی عدم مساوات کا تذکرہ کرتا ہے اور وہ اپنی اس سوچ اور پیغام کو جاری رکھیں گے۔

"ایشو فیس بک کا پیج نہیں ہے ایشو درحقیقت یہ ہے کہ اس ملک میں ترقی پسند سوچ کو کتنی جگہ مل سکتی ہے، کیا ہم نے انتہا پسندی کے راستے پر جانا ہے یا کوئی جمہوری معاشرہ بنانا ہے۔ یہی اصل معاملہ ہے، ہم جو لوگوں کے سامنے لارہے ہیں وہ یہ کہ پاکستان کو ایک جمہوریت پسند، ترقی پسند سوسائٹی ہونا چاہیے، جہاں مزدوروں، کسانوں کا بھی کوئی خیال ہو، تو یہ جدوجہد ہے اور یہ جاری رہے گی۔"

پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی سے رابطہ کیا گیا تو وہاں سے کسی باضابطہ ردعمل کا اظہار سامنے نہیں آیا اور اس خبر کے نشر ہونے تک رابطے کی کوشش کی جاتی رہی۔

لیکن مقامی و بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں پی ٹی اے کے ترجمان سے منسوب یہ ردعمل سامنے آیا کہ فیس بک کے ساتھ ان کا کسی قسم کا کوئی معاہدہ نہیں۔
XS
SM
MD
LG