رسائی کے لنکس

بلدیاتی انتخابات جلد بازی میں نہ کرائیں، قومی اسمبلی کی قرارداد


قومی اسمبلی
قومی اسمبلی

منظور ہونے والی متفقہ قرارداد کے مطابق بیلٹ پیپرز کی چھپائی پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان ہی سے کرائی جائے۔

پاکستان کے ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی میں ملک میں بلدیاتی انتخابات کے ’شیڈول‘ پر نظرثانی سے متعلق ایک متفقہ قرار داد منظور کی گئی۔

جمعرات کو منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے اعلان کردہ شیڈول پر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد عملی طور پر ممکن نہیں۔

قرارداد میں کہا گیا کہ جلد بازی میں انتخابات کا انعقاد نتائج کو مشکوک بنا دے گا۔

اراکین قومی اسمبلی کی منظور کردہ اس قرارداد میں کہا گیا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان ہی سے کرائی جائے کیوں کہ اگر یہ کام نجی پرنٹنگ پریس کے ذریعے کروایا گیا تو غلطی کا احتمال زیادہ ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ سندھ میں 27 نومبر جب کہ پنجاب میں سات دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔ اس سے قبل کمیشن کی جانب سے یہ اعلان کیا جا چکا ہے کہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات سات دسمبر کو کرائے جائیں گے۔

الیکشن کمیشن نے حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے لیے پانچ کروڑ بیلٹ پیپز کی چھپائی کے لیے کہا تھا لیکن جمعرات کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کمیشن کو بتایا کہ یہ کام چند روز میں ممکن نہیں۔

’’ابھی جو الیکشن شیڈول ہے اس میں دو یا تین دن میں پانچ کروڑ بیلٹ پیپرزکی چھپائی کرنی ہے۔۔۔ یہ کام 25 دن میں بھی مکمل نہیں ہو سکتا بلکہ ہو سکتا ہے کہ اس سے بھی شاید زیادہ وقت درکار ہو۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ حکومت بیلٹ پیپرز کی چھپائی نہیں کروائے گی بلکہ یہ کام الیکشن کمیشن کی نگرانی میں ہونا چاہیئے تاکہ کسی کو اس کام پر شک نا ہو۔

اُدھر متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی فاروق ستار نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اُن کی جماعت کسی صورت پر بلدیاتی انتخابات کا غیر معینہ مدت کے لیے التوا نہیں چاہتی۔

’’ہم چاہتے ہیں کہ اس کے ٹائم فریم کو تھوڑا سا بڑھایا جائے تاکہ الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ، حلقہ بندیوں، بیلٹ پیپرز کی اشاعت، جو انتخابی مراحل ہیں نامزدگی اور جانچ پڑتال کے تو اس کا پورا وقت ملے، بغیر جانچ پڑتال کے صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات نہیں ہوسکے۔۔۔ہم کہتے ہیں کہ جنوری کی کوئی تاریخ مقرر کردی جائے۔‘‘

پاکستان کی عدالت عظمٰی الیکشن کمیشن کو یہ احکامات دے چکی ہے کہ تمام صوبوں اور کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات 27 دسمبر تک کرا دیئے جائیں اور اس ضمن میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔
XS
SM
MD
LG