رسائی کے لنکس

پاکستانی کھلاڑیوں پر پابندی کے فیصلے کا دفاع


بین الاقوامی کرکٹ کونسل آئی سی سی کے سربراہ ہارون لورگٹ
بین الاقوامی کرکٹ کونسل آئی سی سی کے سربراہ ہارون لورگٹ

آصف اور عامر پر الزام ہے کہ گذشتہ ہفتے انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے چوتھے ٹیسٹ میچ میں انھوں نے مخصوص موقعوں پر جان بوجھ کر نو بال کرائے تھے اور اس کے لیے انھوں نے سٹے بازوں سے بھاری رقوم وصول کی تھیں۔ ٹیم کے کپتان سلمان بٹ پر بھی اس اسکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل ”آئی سی سی“ کے سربراہ ہارون لورگٹ نے کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف کے خلاف بدعنوانی کے الزامات اتنے ہی سنگین ہیں جتنے جنوبی افریقہ کے سابق کپتان ہنسی کرونیے پر لگائے گئے تھے اور جن کی پاداش میں اْن پر تاحیات پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

جمعہ کو لندن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی طرف سے تینوں پاکستانی کھلاڑیوں کوکرکٹ کے کھیل سے معطل کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کے قوائد و ضوابط کے مطابق جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں، بد عنوانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے کھلاڑی کھیل جاری نہیں رکھ سکتے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں پر سٹے بازی کے حالیہ الزامات نے کرکٹ کی ساکھ کوبہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے ۔

آصف اور عامر پر الزام ہے کہ گذشتہ ہفتے انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے چوتھے ٹیسٹ میچ میں انھوں نے مخصوص موقعوں پر جان بوجھ کر نو بال کرائے تھے اور اس کے لیے انھوں نے سٹے بازوں سے بھاری رقوم وصول کی تھیں۔ ٹیم کے کپتان سلمان بٹ پر بھی اس اسکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

لیکن قومی ٹیم کے منیجر یاور سعید اور برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے جمعرات کوان کھلاڑیوں سے ملاقات کرنے کے بعد لندن میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں یقین ہے کہ تینوں کھلاڑی بے گناہ ہیں اور انھیں ”ایک سازش“ کے تحت اس اسکینڈل میں ملوث کیا گیا ہے۔

واجد شمس الحسن نے بی بی سی ریڈیو فور کو دیے گئے انٹرویو میں تینوں کھلاڑیوں پر پابندی لگانے کے آئی سی سی کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔

آئی سی سی کے انسداد کرپشن اور سکیورٹی کے ادارے کے چیئرمین رونی فلینیگن
آئی سی سی کے انسداد کرپشن اور سکیورٹی کے ادارے کے چیئرمین رونی فلینیگن

آئی سی سی کے انسداد کرپشن اور سکیورٹی کے ادارے کے چیئرمین رونی فلینیگن (Ronnie Flanagan) بھی جمعہ کی پریس کانفرنس میں ہارون لورگٹ کے ساتھ موجود تھے۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیم اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان گذشتہ برس سڈنی میں کھیلے گئے متنازع ٹیسٹ میچ میں سٹے بازی کے الزامات کی چھان بین بھی کر سکتی ہے۔

دریں اثنا انگلینڈ کی پولیس سکاٹ لینڈ یارڈ نے جمعہ کو تینوں پاکستانی کھلاڑیوں سے ایک بار پھر پوچھ گچھ کی ہے۔

برطانوی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق تحقیقاتی افسران سلمان بٹ کے کمرے سے ملنے والی مقامی کرنسی کا موازنہ ان نوٹوں سے کر رہے ہیں جو مبینہ طور پر سٹے بازوں کے روپ میں مقامی اخبار ”نیوز آف دی ورلڈ“ کے صحافیوں نے اس اسکینڈل کے مبینہ مرکزی کردارپینتیس سالہ مظہر مجید کو دیے تھے۔

انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹیسٹ کے پہلے روز ”سپاٹ فکسنگ“ کے اسکینڈل کا انکشاف بھی سب سے پہلے ”نیوز آف دی ورلڈ“ اخبار نے کیا تھا جس کے بعد سٹے بازوں کے مشتبہ ایجنٹ مظہر مجید کو پولیس نے گرفتار کرلیا لیکن ایک روز بعد بغیر فرد جرم عائد کیے اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

XS
SM
MD
LG