رسائی کے لنکس

غیر معیاری دوا بنانے والی فیکٹری سربمہر


غیر معیاری دوا بنانے والی فیکٹری سربمہر
غیر معیاری دوا بنانے والی فیکٹری سربمہر

پاکستان میں حکام نے ایک دوا ساز فیکٹری کو سربمہر (سیل) کردیا ہے کیونکہ مبینہ طور پراس میں تیارکردہ ادویات صوبہ پنجاب کے مختلف اسپتالوں میں ہونے والی 28 ہلاکتوں کا باعث بنیں۔

یہ کارروائی صوبائی حکومت کی تشکیل کردہ اعلٰی سطحی تحقیقاتی کمیٹی کی سفارش پرپیرکے روزکی گئی۔

تحقیقاتی کمیٹی حالیہ دنوں میں لاہور کے تین بڑے اسپتالوں میں امراض قلب میں مبتلا افراد کی یکے بعد دیگرے غیر متوقع اموات کے اسباب جاننے کے لیے بنائی گئی ہے۔

اس کےسربراہ ڈاکٹرجاوید اکرم نے انکشاف کیا ہے کہ مبینہ غیرمعیاری دوا کا ردعمل دراصل مریضوں کے لیے جان لیوا ثابت ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لگ بھگ 46 ہزار افراد یہ دوا خرید چکے ہیں اور اس وقت بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج 108 مریضوں میں 50 کی حالت تشویش ناک ہے۔

متاثرہ مریضوں کو اسپتالوں میں خصوصی وارڈوں میں رکھ کر اُن کا علاج کیا جارہاہے اور دیگر لوگوں کو اس مشتبہ دوا سے متعلق آگاہی کی مہم تیز کردی گئی ہے۔

ڈاکٹر جاوید نے کہا ہے کہ متعلقہ دوا میں کسی بھاری دھات کی آمیزش ہونے کا امکان ہے جو ہڈیوں کے گودے میں جمع ہو جاتی ہے اور بالاخر جسم میں مدافعت کو ختم کردیتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کمیٹی دل کے امراض میں مبتلا اُن مریضوں کی ہلاکت کے اسباب جاننے کی کوشش کررہی ہے جن کی موت خون کے سفید جسمیوں میں اچانک کمی، پلیٹلیٹس اور ہڈیوں کے گودے کونقصان پہنچنے سے ہوئی۔

پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیرعلاج متاثرہ افراد کے لواحقین نے پیر کے روز ادارے کے باہرایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت غیر معیاری ادویات بنانے والی فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرے تاکہ دیگر مریضوں کو ان سے محفوظ رکھا جاسکے۔

XS
SM
MD
LG