رسائی کے لنکس

حملہ آوروں کے متعلق معلومات مل گئی ہیں، فوجی ترجمان


حملے کا نشانہ بننے والی باچا خان یونیورسٹی کا ایک منظر
حملے کا نشانہ بننے والی باچا خان یونیورسٹی کا ایک منظر

عاصم باجوہ نے صحافیوں کو بتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے دو موبائل فون ملے ہیں جن میں سے ایک پر آنے والی کالز ٹریس کرلی گئی ہیں

پاکستانی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ باچا خان یونیورسٹی حملے میں ملوث ملزمان سے متعلق اہم معلومات مل گئی ہیں اور دہشت گردوں کو بھیجنے والوں کا بھی پتا چلا لیا گیا ہے۔

بدھ کی شام پشاور میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے 'انٹرسروسز پبلک ریلیشنز' (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر پشاور کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ دہشت گردوں کے متعلق تمام معلومات مل گئی ہیں اور یہ پتا چل گیا ہے کہ وہ کون تھے، کہاں سے آئے، کس نے بھیجا اور کس نے حملہ کرایا۔

عاصم باجوہ نے صحافیوں کو بتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے دو موبائل فون ملے ہیں جن میں سے ایک پر آنے والی کالز ٹریس کرلی گئی ہیں جو، ان کے بقول، افغانستان سے کی جارہی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کی ٹیلی فون کالز کا تجزیہ کیا جارہا ہے اور ان کے سہولت کاروں کو بھی پکڑا جائے گا۔

عاصم سلیم باجوہ نے صحافیوں کو بتایا کہ یونیورسٹی کے سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آوروں کے خلاف مزاحمت کی تھی جب کہ سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرکے دہشت گردوں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کے لیے فوجی دستے پشاور سے بلائے گئے تھے جن کے یونیورسٹی پہنچے تک چاروں دہشت گرد زندہ تھے جنہیں بعد میں فوج نے کارروائی کرکے ہلاک کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہلاک دہشت گردوں کی فارینسک معلومات اور انگلیوں کے نشانات 'نادرا' کو بھیج دیے گئے ہیں جن سے مزید معلومات ملنے کی توقع ہے۔

پاک فوج کے ترجمان کے مطابق حملے کے بعد پشاور کور ہیڈکوارٹر میں آرمی چیف کی زیرِ صدارت ہنگامی اجلاس ہوا جس میں یونیورسٹی حملے اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ملک بھر میں آپریشن ہورہا ہے اور دہشت گردوں کی بیشتر کمین گاہیں ختم کردی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG