رسائی کے لنکس

مہمند میں جھڑپوں کے دوران 10 فوجی اور 38 ”دہشت گرد“ ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ مہمند ایجنسی کے مختلف علاقوں میں طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ ہونے والی تازہ جھڑپوں میں 38 ”دہشت گردوں“ کو ہلاک کردیا گیا ہے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 10 فوجی اہلکار بھی جا بحق ہو گئے۔

جمعرات کو جاری ہونے والے ایک سرکار ی بیان میں بتایا گیا ہے کہ نیسکو شاہ، رجب چینا ، گدر اور سرکو کے علاقے میں ایک روز قبل ہونے والی اس لڑائی میں 13 سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ عسکریت پسندوں کے 23 ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

خیال رہے کہ افغان سرحد سے ملحقہ مہمند ایجنسی کے ایک سرحدی گاؤں شونکڑی میں پیر کو سکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر طالبان نے بڑا حملہ کر کے متعدد اہلکاروں کو ہلاک اور کچھ کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق اس لڑائی کے دوران بھاگ کر جان بچانے والے فرنٹیر کور کے درجنوں اہلکارغلطی سے افغان سرحد عبور کر گئے جنہیں مقامی قبائل اور افغان سکیورٹی فورسز نے اطلاعات کے مطابق حراست میں لے لیا اور جن کی رہائی کے لیے افغانستان میں پاکستانی سفارت کار افغان اور نیٹو حکام کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان عبدا لباسط نے تصدیق کی ہے کہ فرنٹیر کور کے پانچ اہلکاروں کو جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ تاہم لاپتہ ہونے والے باقی فوجیوں کے بارے میں حکام نے کوئی معلومات جاری نہیں کی ہیں۔

XS
SM
MD
LG