رسائی کے لنکس

پاکستان میں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا عزم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

11 اگست 1947 کو قائداعظم نے پہلی آئین ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے تمام شہری ریاست کی نظر برابر ہیں اور اپنی عبادت گاہوں میں جانے کے لیے آزاد ہیں۔

پاکستان میں 11 اگست کو ملک میں آباد غیر مسلم آبادی یعنی ’اقلیتوں‘ کا دن منایا جا رہا ہے۔

11 اگست 1947 کو قائداعظم نے پہلی آئین ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے تمام شہری ریاست کی نظر برابر ہیں اور اپنی عبادت گاہوں میں جانے کے لیے آزاد ہیں۔

پاکستان کی اکثریت مسلمانوں پر مشتمل ہے، مگر ملک میں کئی دیگر مذاہب کے لوگوں کی ’اقلیت‘ بھی آباد ہیں جو تعلیم، طب، افواج اور بیورکریسی سمیت مختلف شعبوں میں ملک کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

اس دن کی مناسبت سے وزیراعظم پاکستان نے بھی معاشرے میں اقلیتی برداری کے کردار کو سراہا اور پاکستان میں آباد تمام غیر مسلم برداریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔

اس موقع پرسندھ سے تعلق رکھنے والے ہندو برداری کے نمائندے اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے جھنڈے میں سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ اپنے مذہب اور روایات پر عمل کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کمزور طبقات کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے جن میں ’اقلیتیں‘ بھی شامل ہیں جس سے نمٹنے کے لیے ہمیں مزید اقدامات کرنے ہوں گے۔

قائداعظم نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ آپ کا تعلق خواہ کسی بھی مذہب ذات یا فرقے سے ہو، اس کا ریاست سے کوئی سروکار نہیں۔

پاکستان نے 2009 میں 11 اگست کو ’اقلیتوں کا دن‘ قرار دیا تھا اور ہر سال اس دن کے حوالے سے مختلف تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG