رسائی کے لنکس

پرویز مشرف کی والدہ دبئی سے کراچی پہنچ گئیں


زریں مشرف (بائیں) فائل فوٹو
زریں مشرف (بائیں) فائل فوٹو

اپنی والدہ کی عیادت کے لیے وہ دبئی جانا چاہتے تھے لیکن ملک میں ان پر آئین شکنی اور دیگر مقدمات کی وجہ سے ان کا نام ان افراد کی فہرست میں شامل ہے جن پر پاکستان سے باہر جانے پر پابندی ہوتی ہے۔

پاکستان کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی عمر رسیدہ والدہ زریں مشرف اپنے بیٹے سے ملنے کے لیے منگل کو دبئی سے کراچی پہنچیں۔

وہ کافی عرصے سے علیل ہیں اور متعدد بار علاج کی غرض سے اسپتال داخل رہ چکی ہیں۔

سفر کے دوران بھی ان کے ہمراہ بعض طبی آلات حفظ ماتقدم کے طور پر رکھے گئے تھے۔

پرویز مشرف اپنی والدہ کی عیادت کے لیے بیرون ملک جانا چاہتے تھے لیکن ملک میں آئین شکنی اور دیگر مقدمات کی وجہ سے ان کا نام ان افراد کی فہرست میں شامل ہے جن پر پاکستان سے باہر جانے پر پابندی ہوتی ہے۔

زریں مشرف کے ساتھ ان کے چند رشتے دار کراچی پہنچے جب کہ اطلاعات کے مطابق ان کی بہو صہبا مشرف دبئی میں ہی ہیں۔

تقریباً نو سال تک ملک کے صدر رہنے والے پرویز مشرف گزشتہ سال تقریباً چار سالہ خود ساختہ جلا وطنی ختم کر کے پاکستان واپس آئے تھے۔ جہاں انھیں نومبر 2007ء میں ملک کا آئین معطل کر کے ایمرجنسی نافذ کرنے کے الزام میں ایک خصوصی عدالت میں مقدمہ کا سامنا ہے۔

انھیں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو اور بزرگ قوم پرست بلوچ رہنما نواب اکبر بگٹی کے قتل کے مقدمات میں بھی عدالتی کارروائیوں کا سامنا ہے۔

جنوری میں اسلام آباد میں خصوصی عدالت میں پیشی کے لیے جاتے ہوئے پرویز مشرف کو سینے میں تکلیف کے باعث راولپنڈی کے فوجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ کئی ہفتوں تک زیر علاج رہے۔

وہاں سے اسلام آباد میں سب جیل قرار دی گئی اپنی رہائش گاہ میں منتقل ہوئے اور بعد ازاں مقدمات میں ضمانت ملنے پر وہ رواں سال اپریل میں کراچی چلے آئے اور ابھی تک یہیں مقیم ہیں۔

XS
SM
MD
LG