رسائی کے لنکس

پاکستان: قومی داخلی سلامتی پالیسی کے مسودے کا اعلان


وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان
وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے وضع کیے گئے ادارے نیکٹا (نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی) کو فعال بنایا جائے گا جس میں مشترکہ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ ہوگا جس کا ملک کی تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں سے رابطہ ہوگا

پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے اور امن بحال کرنے کے لیے حکومت نے قومی داخلی سلامتی پالیسی کا مسودہ تیار کیا ہے جسے بدھ کو ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔

وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے مسودہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے گزشتہ چھ ماہ میں سیاسی قائدین، سکیورٹی اور انٹیلی جنس عہدیداروں سمیت تمام متعلقہ افراد سے مشاورت کے بعد 100 صفحات پر مبنی یہ مسودہ تیار کیا جسے وفاقی کابینہ منظور کر چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پالیسی تین حصوں پر مشتمل ہوگی جس میں انتظامی امور سے متعلق حصہ خفیہ ہوگا جب کہ دیگر میں حکمت عملی اور نفاذ سے متعلق ہدایات ہوں گی۔

’’آئندہ چھ مہینے ہم دیکھیں گے کہ کون سی ایسی جگہیں ہیں جہاں ہمیں زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، کونسی ایسی جگہیں ہیں جو یہاں فوکس کی گئیں اور اب ان کی ضرورت نہیں ہے۔ کئی کو ختم کرنا کئی کو شامل کرنا تو یہ سب ہم اپنے تجربے سے آگے بڑھائیں گے۔‘‘

چودھری نثار کا کہنا تھا کہ یہ مسودہ کوئی حرف آخر نہیں بلکہ اس میں پارلیمنٹ میں موجود تمام ارکان کوئی بھی رائے اور مشورہ دینا چاہیئں تو اس کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

پاکستان کو گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے دہشت گردی و انتہا پسندی کا سامنا ہے اور اب تک ہزاروں سکیورٹی اہلکاروں سمیت لگ بھگ 40 ہزار سے افراد اس میں ہلاک ہوچکے ہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ نے ماضی کی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انھوں نے دہشت گردی سے موثر انداز سے نمٹنے کے لیے کوئی جامع پالیسی تشکیل نہیں دی اور نہ ہی مختلف اداروں کے درمیان رابطوں کا کوئی نظام وضع کیا۔

’’امریکہ کے بعد پاکستان کے پاس سب سے زیادہ انٹیلی جنس ایجنسیز ہیں، 26، لیکن ان کی آپس میں کوئی معاونت نہیں، سول کی ملٹری سے نہیں ملٹری کی سول سے نہیں۔ صوبوں کی مرکز سے نہیں اور وفاقی کی صوبوں سے نہیں۔‘‘

انھوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے وضع کیے گئے ادارے نیکٹا (نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی) کو فعال بنایا جائے گا جس میں مشترکہ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ ہوگا جس کا ملک کی تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں سے رابطہ ہوگا اور اس مقصد صرف انسداد دہشت گردی ہوگا۔

چودھری نثار نے بتایا کہ سریع الحرکت فورس اور انسداد دہشت گردی فورس بھی تشکیل دی جائے گی۔

قومی اسمبلی میں پالیسی کے مسودے پر بحث ہوگی جس کے بعد اراکین کی رائے اور سفارشات کی روشنی میں اسے حتمی شکل دی جائے گی۔
XS
SM
MD
LG