رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان اور خیبر میں ’47 دہشت گرد‘ ہلاک: فوج


فوج کے بیان کے مطابق شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں کی گئی فضائی کارروائی میں دہشت گردوں کے 30 سے زائد ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا گیا۔

پاکستانی فوج کے ایک تازہ بیان کے مطابق منگل کو قبائلی علاقوں شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف فضائی کارروائی میں مجموعی طور پر 47 دہشت گرد مارے گئے جب کہ اسلحہ اور بارود کی بھاری مقداد کو تباہ بھی کیا گیا ہے۔

مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے بیان کے مطابق شمالی وزیرستان میں میر علی اور اس کے اردگرد منگل کی سہ پہر جیٹ طیاروں سے کی گئی کارروائی میں 27 دہشت گرد مارے گئے جب کہ اُن کے زیر استعمال 11 ٹھکانوں کو بھی تباہ کر دیا گیا۔

بیان کے مطابق اس سے قبل منگل کی صبح خیبر ایجنسی میں کی گئی فضائی کارروائی میں 20 عسکریت پسند ہلاک ہوئے جب کہ اُن کے 12 ٹھکانوں کو تباہ کر دیا گیا۔


اُدھر شمالی وزیرستان کے علاقے سپن وام میں منگل کی سہ پہر ایک خودکش کار بم دھماکے سے دو فوجی جب کہ ایک شہری ہلاک ہو گیا۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق بارود سے بھری گاڑی ایک سویلین اسپتال کے باہر قائم چوکی کی طرف بڑھ رہی تھی کہ وہاں حفاظت پر تعینات اہلکاروں نے گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا لیکن جب وہ نا رُکی تو اس پر فائرنگ کی گئی۔

جس سے بارود سے بھری گاڑی چوکی سے 100 میٹر کے فاصلے پر ہی تباہ ہو گئی۔ بیان کے مطابق دھماکے سے قریبی عمارت کی چھت گرنے سے وہاں موجود دو فوجی اور ایک شہری ہلاک ہوا۔

بیان کے مطابق خودکش حملہ آور اگر چوکی تک پہنچنے میں کامیاب ہو جاتا تو اس سے بڑا جانی نقصان ہو سکتا تھا۔

شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ’’ضرب عضب‘‘ کے آغاز کے بعد اس علاقے میں دہشت گردوں کی طرف سے یہ پہلا خودکش کار بم حملہ تھا۔

15 جون کو آپریشن کے آغاز کے بعد سے اب تک لگ بھگ 300 جنگجو مارے جا چکے ہیں جن میں فوج کے مطابق اکثریت غیر ملکی جنگجوؤں کی ہے۔

تاہم آزاد ذرائع سے ان ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی کیوں کہ اس قبائلی علاقے تک میڈیا کو رسائی حاصل نہیں۔

فوج نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے گڑھ سمجھے جانے والے علاقوں کو محاصرے میں لے رکھا ہے اور وہاں سے فرار کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کو ماہر نشانہ بازوں کی مدد سے ہدف بنایا جا رہا ہے۔

شمالی وزیرستان میں آپریشن میں شریک فوجی
شمالی وزیرستان میں آپریشن میں شریک فوجی

پیر کی شب پاکستانی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا کہ شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے زیر استعمال کئی سرنگوں کا بھی پتا چلایا گیا۔

جب کہ علاقے کی فضائی نگرانی کے علاوہ گشت میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ فوجی آپریشن "ضرب عضب" درست انداز میں آگے بڑھ رہا ہے جب کہ ملک کے سیاسی حلقوں کے علاوہ علما کی ایک بڑی تعداد نے نہ صرف اس کی حمایت کی ہے بلکہ اسے اسلامی تعلیمات و اقدار کے مطابق قرار دیا ہے۔

سنی علما بورڈ کے اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں ایک سو سے زائد علما و مشائخ نے ایک فتویٰ جاری کیا جس کے تحت شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف لڑائی کو "جہاد" قرار دیا گیا۔
XS
SM
MD
LG