رسائی کے لنکس

لندن اولمپکس سے قبل پاکستان اندرونی اختلافات حل کرے


بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے حکومتِ پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ لندن میں آئندہ ماہ ہونے والے مقابلوں سے قبل پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (پی او اے) کے ساتھ اندرونی تنازعے کو حل کرے۔

آئی او سی نے اس معاملے پر بات چیت کے لیے پاکستان سپورٹس بورڈ، پی او اے اور آئی او سی کے عہدے داروں کو لوایزانے میں مدعو کر رکھا ہے۔

پی او اے کے صدرعارف حسن نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی تنطیم، پاکستان سپورٹس بورڈ کے عہدے داروں اور آئی او سی کے مابین ہونے والی ملاقات مفید رہی۔

’’اس ملاقات میں آئی او سی کا اصرار تھا کہ اولمپک چارٹر کے مطابق اولمپک اور پاکستان میں کھیلوں کی تحریک کی خودمختاری کا احترام کرنے کی ضرورت ہے اور اُس نے مختلف فریقوں کو کہا ہے کہ وہ لندن مقابلوں سے قبل موجودہ تنازعات کو حل کریں۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ آئی او سی کے اس موقف سے اب پاکستان میں کھیلوں سے متعلق حکام کو اس اُمید کے ساتھ آگاہ کیا جائے گا کہ وہ اپنے اندرونی اختلافات کا حل ڈھونڈ سکے۔

آئی او سی کا چارٹر قومی اولمپک کمیٹی کے معاملات میں حکومت کی مداخلت کی حوصلہ شکنی کرتا ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں کسی ملک پر اولمپکس میں شرکت پر پابندی بھی شامل ہے۔

پی او اے کے موجودہ صدر کو اس سال فروری میں مسلسل تیسری مرتبہ اس عہدے پر منتخب کیا گیا تھا جو کھیلوں کے بارے میں حکومت پاکستان کی نئی پالیسی کی نفی ہے کیونکہ اس کے تحت کھیلوں کی تمام فیڈریشنز کے سربراہان دو سے زائد مرتبہ اپنے عہدوں پر فائز نہیں رہ سکتے۔

XS
SM
MD
LG