رسائی کے لنکس

ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون ضروری: نواز شریف


وزیراعظم نواز شریف
وزیراعظم نواز شریف

پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز پر قابو پانے کے لیے ترقی پذیر ملکوں کو تعاون فراہم کیا جانا چاہیے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا شمار ان ملکوں میں ہوتا ہے جہاں زہریلی گیسوں کا اخراج انتہائی کم ہے لیکن وہ موسمیاتی تبدیلیوں سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔

مالٹا کے دارالحکومت والیٹا میں موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں دولت مشترکہ کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اپنے ملک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ہمالیہ کے گلیشیئرز دنیا کے دوسرے حصوں کی نسبت انتہائی تیزی سے پگھل رہے ہیں جب کہ پاکستان کو حالیہ برسوں میں شدید سیلابوں کا سامنا بھی رہا۔

پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے دنیا میں انسانی زندگی کو سنگین خطرات کا سامنا ہے اور ان چیلنجز پر قابو پانے کے لیے ترقی پذیر ملکوں کو تعاون فراہم کیا جانا چاہیے۔ ان کے بقول پاکستان موسمیاتی بگاڑ پر قابو پانے کے لیے ماحول دوست پالیسیوں پر عمل کر رہا ہے۔

یہ اجلاس ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق لائحہ عمل وضع کرنے والے رکن ممالک کا کنونشن آئندہ پیر کو پیرس میں ہو رہا ہے۔

ماہرین ماحولیاتی تبدیلی سے عالمی سطح پر ہونے والے سنگین خطرات سے متنبہ کرتے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے آئندہ آنے والے برسوں میں جہاں موسموں میں غیر معمولی تغیرات رونما ہوں گے وہیں دنیا کی آبادی کا ایک قابل ذکر حصہ غربت کا شکار بھی ہو جائے گا۔

پاکستانی عہدیدار یہ کہہ چکے ہیں عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دس ملکوں میں پاکستان تیسرے نمبر پر ہے۔

موسمیاتی تغیرات کے اثرات جہاں سیلابوں کی صورت میں پاکستان کو متاثر کر چکے ہیں وہیں خشک سالی کے باعث بھی اس کے مختلف علاقوں میں زرعی شعبے سے افراد شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کو ماحولیاتی تغیر کی وجہ سے ہر سال تقریباً چار ارب ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہو رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG