رسائی کے لنکس

وزیراعظم نواز شریف پیر کو ترکی روانہ ہوں گے


وزیراعظم نواز شریف
وزیراعظم نواز شریف

مبصرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں مفاہمتی عمل میں ترکی کا تعاون بھی خاصی اہمیت کا حامل ہے اور پاکستانی وزیراعظم کے دورے میں اس تناظر میں بات چیت مفید ثابت ہوسکتی ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف تین روزہ سرکاری دورے پر پیر کو ترکی روانہ ہو رہے ہیں۔

دفتر خارجہ کی طرف سے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا کہ اس دورے میں وزیراعظم نواز شریف ترکی کے صدر عبداللہ گل اور اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان سے ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔

ترک قائدین سے ملاقاتوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور خطے کی صورتحال خصوصاً افغانستان کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔

بیان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف ترکی کے تاجروں، صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کے نمائندہ وفود سے بھی ملاقاتیں کریں گے جس میں انھیں مختلف شعبوں خصوصاً توانائی، زراعت اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیں گے۔

دفترخارجہ کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی و تجارتی شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے متعدد سمجھوتوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔

نواز شریف نے وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد پہلے چین کا دورہ کیا تھا اور اپنے دوسرے غیر ملکی دورے کے لیے ترکی جا رہے ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں مفاہمتی عمل میں ترکی کا تعاون بھی خاصی اہمیت کا حامل ہے اور پاکستانی وزیراعظم کے دورے میں اس تناظر میں بات چیت مفید ثابت ہوسکتی ہے۔

بین الاقوامی امور کے ماہر اور تجزیہ کار نجم رفیع نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہتے ہیں کہ ترکی افغانستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت میں ایک مصالحتی کردار ادا کر سکتا ہے۔

’’طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے قطر پراسس جو کہ ناکام ہو گیا تھا اور سوچا جا رہا ہے کہ وہ (طالبان کا) دفتر اب ترکی میں بنایا جائے تو ترکی اس حوالے سے بھی ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔‘‘

وزیراعظم ترکی میں قیام کے دوران اعلیٰ سطحی تعاون کونسل کے تیسرے اجلاس کی صدر گل کے ہمراہ مشترکہ سربراہی بھی کریں گے۔

دونوں ملکوں کے درمیان اس کونسل کا قیام اکتوبر 2009ء میں عمل میں آیا تھا جس کا مقصد باہمی تعاون اور شراکت داری کی سمت کا تعین اور اس نگرانی کرنا ہے۔
XS
SM
MD
LG