رسائی کے لنکس

بائیوڈائیورسٹی کے بارے میں آگاہی بہت ضروری


وہیل مچھلی کا ڈھانچہ
وہیل مچھلی کا ڈھانچہ

نیچرل ہسٹری میوزیم جہاں ملک میں نہ صرف تحقیق کرنے والوں کے لیے ممدومعاون ثابت ہورہا ہے وہیں لوگوں میں ان سائنسز سے متعلق آگاہی پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کررہا ہے۔

اسلام آباد میں واقع پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری نباتات،حیوانات اور ارضیات کے حوالے سے تحقیق اور آگاہی کا کام سرانجام دے رہا ہے۔ میوزیم میں لوگوں کی معلومات کے لیے تصویریں اور دیگر نمونے رکھے گئے ہیں جن سے اس خطے میں پائے جانے والے حیاتیات اور ارضی ادوار کو اجاگر کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر اظہر حسن
ڈاکٹر اظہر حسن

اس ادارے کے سربراہ ڈاکٹر ایس اظہر حسن نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دنیا کو چھ حیاتی جغرافیائی حصوں میں تقسیم کیاگیا ہے اور پاکستان اس لحاظ سے اہم ہے کہ ان میں سے تین پاکستان میں ہیں۔ملک کے شمالی حصے میں پائے جانے والے نباتات اور حیوانات کی بہت سی قسمیں یورپ میں پائے جانے پودوں اور حیوانات سے مشابہت رکھتی ہیں۔ دنیا بھر سے سائنسدان اور محققین یہاں آتے ہیں اورتحقیق کرتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ان کے میوزیم کے قیام سے قبل یہاں آنے والے سائنسدان ان علاقوں سے بڑی تعداد میں نمونے اور فوسلز اپنے ہاں لے جاتے تھے اور دنیا بھر کے بہت سے ملکوں میں نیچرل ہسٹری کے عجائب گھروں میں یہ نمونے رکھے ملیں گے۔

کھیوڑہ اور اس کے گردو نواح کا علاقہ ارضیاتی میوزیم بھی کہلاتا ہے
کھیوڑہ اور اس کے گردو نواح کا علاقہ ارضیاتی میوزیم بھی کہلاتا ہے

ڈاکٹر حسن کا کہنا تھا کہ بائیوڈائیورسٹی (نباتات،حیوانات،ارضیات)کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے کیونکہ یہ تینوں شعبے ایک دوسرے کے لیے لازم ملزوم ہیں۔انھوں نے بتایا کہ انسانی آبادی اور ضروریات بڑھنے کی وجہ سے ان قدرتی وسائل پر بوجھ پڑ رہا ہے اور یہ کم ہورہے ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے اس پر سنجیدگی سے توجہ دی جائے بصورت دیگر انسان کا اپنا وجود خطرے میں پڑجائے گا۔

نیچرل ہسٹری میوزیم جہاں ملک میں نہ صرف تحقیق کرنے والوں کے لیے ممدومعاون ثابت ہورہا ہے وہیں لوگوں میں ان سائنسز سے متعلق آگاہی پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کررہا ہے۔

سمندری حیات
سمندری حیات

اسکول و کالج کے طلبا اور اساتذہ کے لیے سیمینار اور مذاکرے ترتیب دینے کے علاوہ یہ ادارہ انھیں ایسے مختلف مقامات کی سیر بھی کرواتا ہے جو بائیوڈائیورسٹی کو سمجھنے کے لیے ضروری ہیں۔ ڈاکٹر حسن کا کہنا تھا کہ گلوبل وارمنگ کے باعث رونما ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں کی بڑی وجہ یہی ہے کہ لوگ فطرت(نیچر) سے دور ہوتے جارہے ہیں اور اس جانب توجہ نہیں دے رہے۔

XS
SM
MD
LG