رسائی کے لنکس

پولیس سے جھڑپ میں چھ مشتبہ دہشت گرد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

مرنے والوں کے شامل ایک شخص مبینہ طور پر چھ سال قبل لاہور میں احمدیوں کی دو عبادت گاہوں پر ہونے والے حملوں میں بھی شامل تھا جس میں 97 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

پاکستان میں حکام نے بتایا ہے کہ صوبہ پنجاب میں جمعرات کو دیر گئے ایک کارروائی کے دوران چھ مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا جن میں مبینہ طور پر القاعدہ سے تعلق رکھنے والا ایک اہم مقامی کمانڈر بھی شامل ہے۔

یہ کارروائی ڈیرہ غازی خان اور مظفر گڑھ کے درمیان واقع مونڈکا نامی علاقے میں کی گئی۔

پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے ذرائع نے بتایا کہ یہ مشتبہ دہشت گرد بدھ کی رات ملتان میں کی جانے والی کارروائی کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

شائع شدہ اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں القاعدہ کا مبینہ مقامی کمانڈر بلال لطیف عرف یاسر پنجابی بھی شامل ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ ملتان سے فرار ہونے والے دہشت گردوں کی تلاش کے لیے محکمہ انسداد دہشت گردی، پولیس اور دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کارروائی جاری تھی اور اس سلسلے میں مونڈکا کے قریب ڈیرہ غازی خان سے بلوچستان جانے والی سڑک پر ناکہ لگایا گیا تھا۔

جمعرات کو دیر گئے یہاں ایک گاڑی کو جب اہلکاروں نے رکنے کا اشارہ کیا تو گاڑی پر سوار افراد نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔

فائرنگ کے تبادلے میں گاڑی میں رکھا بارودی مواد دھماکے سے پھٹ گیا اور اس پر سوار تمام چھ افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

مرنے والوں کے شامل ایک شخص مبینہ طور پر چھ سال قبل لاہور میں احمدیوں کی دو عبادت گاہوں پر ہونے والے حملوں میں بھی شامل تھا جس میں 97 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بدھ کو دیر گئے ملتان میں کی گئی کارروائی کے دوران آٹھ مشتبہ دہشت گرد مارے گئے تھے جن میں القاعدہ سے منسلک شدت پسند طیب عرف حافظ عبدالمتین بھی شامل تھا جو حکام کے بقول 2009ء میں راولپنڈی کی پریڈ لائن مسجد پر ہوئے مہلک حملے کا مبینہ منصوبہ ساز تھا۔

یہ کے بارے میں باور کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستان میں القاعدہ کے بانیوں میں شامل تھا۔

رواں ہفتے ہی پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں محکمہ انسداد دہشت گردی نے ایک کارروائی میں چار مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا اور ان میں بھی القاعدہ کا ایک مبینہ شدت پسند شامل تھا۔

مارچ میں لاہور کے ایک پارک میں ہونے والے خودکش بم دھماکے سے 70 سے زائد اموات کے بعد ملک کے گنجان آباد صوبہ پنجاب میں بھی شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کو تیز کر دیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG