رسائی کے لنکس

پاکستان کی سالمیت کا ہرقیمت پر دفاع کیا جائے گا: وزیراعظم گیلانی


وزیراعظم گیلانی (فائل فوٹو)
وزیراعظم گیلانی (فائل فوٹو)

وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ہفتہ کو پیپلز پارٹی کے اراکین پنجاب اسمبلی، صوبائی گورنر اور اپنی جماعت کے بعض سینئیر وفاقی وزراء کو گذشتہ ہفتے مہمند ایجنسی میں پاکستانی فوج کی دو سرحدی چوکیوں پر نیٹو کے حملے کے بعد کی صورت حال اور اس تناظر میں اپنی حکومت کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم گیلانی نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ ملک کی خود مختاری، سالمیت اور جغرافیائی سرحدوں کے احترام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا اور ہر قیمت پر اس کا دفاع کیا جائے گا۔

گزشتہ ہفتے افغانستان کی سرحد کے قریب ہونے والے نیٹو کے فضائی حملے میں 24 پاکستانی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد سویلین اور فوجی قیادت پر مشتبل کابینہ کی دفاعی کمیٹی نے امریکہ سے جاری تعاون اور روابط پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا تھا۔

امریکی عہدیدار نیٹو کے حملے کا نشانہ بننے والے فوجیوں کے لواحقین سے ’’مخلصانہ تعزیت‘‘ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’المناک واقعہ‘ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اور اس کی معکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک ایسے وقت جب ملک کو یکجہتی کی ضرورت ہے بعض عناصر صدر آصف علی زرداری سے منسوب امریکہ کو لکھے گئے مبینہ خط کے معاملے کو اچھال کر قوم کو منسقم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا اشارہ بظاہر حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ (ن) کی طرف تھا جس نے خفیہ مراسلے ’’میمو گیٹ‘‘ کے معاملے کی تحیققات کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے جس پر رواں ہفتے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے نو رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کی درخواست میں نامزد کردہ فریقین سے کہا کہ وہ اپنا تحریری موقف 15 دن میں پیش کریں۔

عدالت عظمیٰ نے ایک تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی تھی جو تین ہفتوں میں اس اسکینڈل سے متعلق شواہد اور متعلقہ افراد کے بیانات اکٹھے کرے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے اپنی درخواست میں صدر آصف علی زرداری، وفاق، حسین حقانی اور اعجاز منصور کے علاوہ پاکستانی فوجی قیادت کو بھی فریق بنایا ہے۔

امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد ایک امریکی بزنس مین منصوراعجاز کا الزام ہے کہ اُنھوں نے واشنگٹن میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کی ہدایت پرمئی میں صدر زرداری سے منسوب ایک ’میمو‘ یا مکتوب اعلٰی امریکی حکام کو پہنچایا تھا جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ اسامہ بن لادن کے خلاف یکطرفہ خفیہ امریکی آپریشن کے بعد پاکستانی فوج سیاسی حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کی تیاریاں کر رہی ہے۔ اس لیے ممکنہ فوجی بغاوت کو روکنے کے فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا کی برطرفی کے سلسلے میں امریکہ سے مدد مانگی گئی تھی۔

حسین حقانی اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی مبینہ مکتوب کو پاکستان کی جمہوری حکومت کے خلاف سازش قرار دے کر اس سے لاتعلقی کا اظہار کر چکے ہیں۔

عدالت عظمیٰ نے حسین حقانی کو پاکستان سے باہر جانے سے روک دیا ہے۔ حقانی کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا عدالت میں دفاع کریں گے اور ان کی وکالت معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کریں گی۔

XS
SM
MD
LG