رسائی کے لنکس

گیلانی مخالف احتجاجی مہم کا آغاز


مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف (فائل فوٹو)
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف (فائل فوٹو)

حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں حکومت مخالف احتجاج کے بعد ہفتہ کے روز سے ایوان سے باہر اپنی حکومت مخالف تحریک کا آغاز کیا۔

وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کے مقدمے میں سزا کے بعد مسلم لیگ (ن) نے اعلان کیا تھا کہ اگر وہ اپنے عہدے سے دستبردار نا ہوئے تو ان کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔

اس سلسلے میں حکومت مخالف پہلے جلسے کے لیے راولپنڈی کی تحصیل ٹیکسلا کو منتخب کیا گیا۔ یہ علاقہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار کا حلقہ انتخاب بھی ہے۔

احتجاجی جلسے سے خطاب میں مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ان کی پارٹی اپنی بھرپور احتجاجی تحریک جاری رکھے گی۔

’’یہ اقتدار کی جنگ نہیں ہے، یہ پاکستان میں قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کی جنگ ہے۔۔۔۔ سپریم کورٹ کو بچانے کی جنگ ہے‘‘۔

اُنھوں نے صدر آصف علی زرداری کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بتایا جائے کہ سوئس بینکوں میں پڑے چھ کروڑ ڈالر کس کے ہیں۔ ’’صرف چھ کروڑ ڈالر کے لیے انھوں نے پاکستان کو خطرات میں ڈال دیا ہے‘‘۔

لیکن حکمران پیپلز پارٹی کے عہدیداروں کہنا ہے کہ نواز شریف نے محض سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے حکومت مخالف تحریک شروع کی ہے۔ وزیراعظم گیلانی نے جمعہ کی شب اپنی جماعت کے عہدیداروں سے خطاب میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت صبر و تحمل کا مظاہرہ کرے اور عدالت عظمیٰ کے حتمی فیصلے کا انتظار کرے۔

’’وہ مجھے کہہ رہے کہ میں اخلاقی طور پر استعفیٰ دے دوں جب کہ وہ (نوازشریف) خود طیارہ ہائی جیگنگ کیس میں مجرم رہے۔۔۔۔ دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیئے۔‘‘

قومی اسمبلی کے علاوہ سندھ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیاں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر اظہار اعتماد کی قراردادیں منظور کرچکی ہیں جب کہ حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیراعظم گیلانی سے اظہار یکجہتی اور حزب مخالف کی احتجاجی مہم کے جواب میں جلسوں کا اعلان کر رکھا ہے۔

وزیراعظم گیلانی کو عدالت عظمیٰ کے سات رکنی بینج کی جانب سے توہین عدالت کا مرتکب قرار دے کر سنائی گئی سزا کے بعد ملک میں حزب مخالف کی دیگر جماعتوں کی طرف سے بھی حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے اور تحریک انصاف نے عدلیہ سے یک جہتی کے لیے اتوار کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک جلسے کا اعلان کررکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG