رسائی کے لنکس

انتخابات میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی: وزیراعظم


وزیراعظم نواز شریف (فائل فوٹو)
وزیراعظم نواز شریف (فائل فوٹو)

نواز شریف کا کہنا تھا کہ''چوک کے اوپر آپ پاکستان کی تقدیر یا مستقبل کا فیصلہ کرنا چاہتے ہیں، تو یہ فیصلے چوکوں یا چوراہوں میں تو نہیں ہوتے۔''

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ملک میں منفی سیاست اور دھرنوں کے باعث ملکی معشیت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

جمعہ کو وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ مئی 2013 کے انتخابات میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی تاہم اُن کے بقول وہ احتجاج کرنے والی جماعت کی مطالبے پر اس کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔

''کوئی شخص بھی یہ بات تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے کہ ملک میں الیکشن میں کوئی دھاندلی ہوئی ہے، کوئی دھاندلی نہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ گفتگو ہی بے بنیاد ہے۔''

وزیراعظم نے عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کا نام لیے بغیر کہا کہ اُن کے مطالبے پر حکومت ہر فورم پر اس کی تحقیقات کے لیے تیار ہے۔

''چوک کے اوپر آپ پاکستان کی تقدیر یا مستقبل کا فیصلہ کرنا چاہتے ہیں، تو یہ فیصلے چوکوں یا چوراہوں میں تو نہیں ہوتے۔''

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ منتخب حکومت کو پانچ سال کی مدت پوری کرنے دی جانی چاہیئے۔

''معشیت ٹھیک ہونا شروع ہو گئی تھی، جس میں خلل آیا ہے۔ خلل ڈالنے والوں کو سوچنا چاہیے کہ اُنھوں نے پاکستان کی ترقی کا راستہ کیوں روکا ہے۔''

عمران خان کی جماعت تحریک انصاف اور طاہر القادری کی جماعت عوامی تحریک نے نواز شریف کی حکومت کے خلاف 14 اگست کو احتجاج شروع کیا تھا جو اب بھی جاری ہے۔

دھرنے میں شریک عمران خان کے حامی
دھرنے میں شریک عمران خان کے حامی

دونوں جماعتوں نے اگست کے وسط میں اسلام آباد میں دھرنے دیئے، طاہر القادری تو حال ہی میں اپنا دھرنا ختم کر کے اسلام آباد سے چلے گئے ہیں لیکن عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم کے استعفے تک اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین کا الزام ہے کہ مئی 2013 کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی اور اسی بنا پر وہ وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

تاہم حکومت عمران خان کے الزامات کو رد کرتی آئی ہے۔

XS
SM
MD
LG