رسائی کے لنکس

غربت آبادی میں اضافے کی بڑی وجہ: وفاقی وزیر


غربت آبادی میں اضافے کی بڑی وجہ: وفاقی وزیر
غربت آبادی میں اضافے کی بڑی وجہ: وفاقی وزیر

وفاقی وزیر برائے بہبودِ آبادی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ بعض مذہبی گروہوں کی طرف سے خاندانی منصوبہ بندی کی مخالفت اور پاکستان میں بڑھتی ہوئی غربت آبادی میں اضافے کی شرح میں کمی کے سلسلے میں کی جانے والی سرکاری کوششوں کو درپیش رکاوٹوں میں سر فہرست رہی ہیں۔

پاکستان کے مختلف علاقوں خصوصاً شمال مغربی صوبہ خیبر پختون خواہ ، جہاں عوام میں ملک کے دوسرے حصوں کی نسبت زیادہ مذہبی رجحانات پائے جاتے ہیں، میں کچھ مذہبی گروہ خاندانی منصوبہ بندی کو اسلامی تعلیمات کے منافی قرار دیتے ہوئے عوام کو اس سے دور رہنے کی ترغیب کرتے رہے ہیں۔

آبادی کے عالمی دن کے موقع پر وائس آف امریکہ سے ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ حکومت نے ”وژن 2020“ کے نام سے ایک نئی حکمت عملی تشکیل دی ہے جس کا مقصد آبادی میں اضافے کی شرح میں استحکام پیدا کرنا ہے۔

وفاقی وزیر برائے بہبودِ آبادی فردوس عاشق اعوان
وفاقی وزیر برائے بہبودِ آبادی فردوس عاشق اعوان

آبادی میں اضافے پر قابو پانے کی کوششوں میں مساجد کے خطیبوں اورمیڈیا کے کردار پر زور دیتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2011ء آ بادی کے سال کے طور پر منایا جائے گا جس کے دوران نوجوانوں پر خاص توجہ دی جائے گی۔انھوں نے بتایا کہ حکومتی کوششوں کے مقاصد میں کم عمری میں شادی کی حوصلہ شکنی، پیدائش میں وقفہ اور غربت میں کمی شامل ہو ں گے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ماضی میں بہبود آبادی کے پروگرام پر صحیح طور پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث مطلوبہ اہداف کے حصول میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ ان کے مطابق 80 اور90 کی دہائیوں کی نسبت گذشتہ سالوں میں آبادی میں اضافے کی شرح میں بہتری آئی ہے لیکن حکومت مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ1998 ئمیں ہوئی مردم شماری کے مطابق پاکستان میں آبادی میں اضافے کی شرح 2.26 فیصد تھی جو کہ کم ہو کر اب 2.05 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ گذشتہ 12 برسوں میں ملک میں مردم شماری کا عمل نہ ہونے کے باعث حالیہ شرح کا اندازہ سرکاری تجزیات میں حاصل کیے جانے والے اعداد و شمار کی بنیاد پر لگایا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ کسی حکمتِ عملی کو اس وقت تک موثر نہیں کہا جا سکتا جب تک اس پر نچلی سطح پر عملدرآمد کر کے اس کے فوائد عوام تک منتقل نہ کیے گئے ہوں۔

2002ء میں بہبود آبادی کے سرکاری پروگرام پر عمل درآمد کا اختیار صوبوں کو منتقل کر دیا گیا تھا اور حکومتی عہدیداران کے بقول چند ماہ قبل کی جانے والی آئینی ترامیم کے بعد صوبے اپنے مالی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے اس کی مکمل سرپرستی کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔

دریں اثناآبادی کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں منعقد کیے گئے ایک قومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ آبادی میں تیزی سے اضافے اور غربت کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آبادی کا مسئلہ قومی ترقی میں خاصی اہمیت رکھتا ہے اور اگر اس پر توجہ مرکوز نہ رکھی گئی تو ترقی اور معاشی استحکام کے حوالے سے ہماری توقعات پوری نہیں ہو سکیں گی۔

XS
SM
MD
LG