رسائی کے لنکس

افغان پولیس کی سرحد پار فائرنگ پر پاکستان کا احتجاج


افغان بارڈر پولیس کے اہلکاروں کی بدھ کو بلا اشتعال فائرنگ سے صوبہ بلوچستان کے ضلع ژوب میں پانچ پاکستانی شہری ہلاک ہو گئے تھے۔

افغان سکیورٹی فورسز کی سرحد پار فائرنگ سے پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔

افغان بارڈر پولیس کے اہلکاروں کی بدھ کو بلا اشتعال فائرنگ سے صوبہ بلوچستان کے ضلع ژوب میں پانچ پاکستانی باشندے ہلاک ہو گئے تھے۔

پاکستانی پارلیمان کے ایوانِ زیریں یعنی قومی اسمبلی کے جمعرات کو اجلاس کے دوران وفاقی وزیرِ داخلہ چودھری نثار علی خان نے نقطہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والے معصوم شہری تھے۔

اُنھوں نے واقعے کو ’’سرحد کی واضح خلاف ورزی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزارتِ دفاع کا موقف موصول ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنے باضابطہ ردِ عمل کا اظہار کرے گی۔ تاہم اُنھوں نے اس سلسلے میں کسی مخصوص وقت کا عندیہ نہیں دیا۔

پاکستان نے سرحد پار سے کی گئی کارروائی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد میں متعین افغان ناظم الامور کو بدھ کے روز وزارت خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

ادھر وزارتِ خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے بتایا کہ افغان سفارت کار کے ذریعے کابل حکومت سے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

’’ہم نے افغان حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے وضع کردہ نظاموں کی پابندی کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ مستقبل میں ایسا کوئی واقعہ رونما نا ہو۔‘‘

اُنھوں نے توقع ظاہر کی کہ سرحد پار فائرنگ کے اس واقعے سے افغانستان اور پاکستان کے تعلقات بہتر بنانے کی موجودہ کوششیں متاثر نہیں ہوں گی۔

پاکستان کی جانب سے رہا کیے گئے افغان طالبان میں سے متعدد کی شدت پسند کارروائیوں میں دوبارہ شمولیت کے بارے میں بعض افغان عہدیداروں کے تحفظات پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ خود افغان حکام کی درخواست پر شروع کیے گئے رہائی کے اس عمل کا واحد مقصد قیام امن کی کوششوں کو فروغ دینا ہے۔

پاکستان گزشتہ برس سے اب تک 33 افغان طالبان کو مرحلہ وار رہا کر چکا ہے، جب کہ طالبان کے سابق نائب امیر ملا عبدالغنی برادر کی رہائی کا بھی اُصولی فیصلہ کیا جا چکا ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے ملا برادر کی رہائی کے طریقہ کار کو رواں ماہ حتمی شکل دینے کا عندیہ بھی دیا ہے۔
XS
SM
MD
LG