رسائی کے لنکس

نشانہ بازی کا صدیوں پرانا منفرد کھیل ’سنگرگ‘


پتھر سے نشانہ بازی کا منفرد کھیل ’سنگرگ‘
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:37 0:00

پتھر سے نشانہ بازی کا منفرد کھیل ’سنگرگ‘

’’سنگرگ ‘‘فارسی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب پتھر پکڑنا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق اٹھارہویں صدی میں جب ہزارہ قوم افغانستان سے ہجرت کر کے کوئٹہ آئی تو وہ تب سے یہاں پہاڑ کے دامن میں یہ کھیل کھیل رہے ہیں۔

پاکستان کے شہر کوئٹہ میں پہاڑوں کے دامن پر پتھروں سے نشانہ بازی کا صدیوں پرانا منفرد کھیل ’’سنگرگ‘‘ آج بھی ہزارہ قوم کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔

کوہ مردار کے دامن میں ہزارہ برادری کے بوڑھے اور جوان جمع ہیں ۔۔۔ یہاں ایک قدیم کھیل ’’سنگرگ‘‘ کا میچ جاری ہے۔۔۔ یہ کھیل صدیوں پرانا ہے مگر یہ آج بھی اس ہزارہ برادری کا سب سے پسندیدہ مشغلہ ہے۔

’’سنگرگ ‘‘فارسی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب پتھر پکڑنا ہے ۔۔۔ مقامی افراد کے مطابق اٹھارہویں صدی میں جب ہزارہ قوم افغانستان سے ہجرت کر کے کوئٹہ آئی تو وہ تب سے یہاں پہاڑ کے دامن میں یہ کھیل کھیل رہے ہیں۔

محمد جمعہ نے یہ کھیل اپنے بڑے بزرگوں سے سیکھا۔ ان کے مطابق اس کھیل میں 10 کھلاڑیوں پر مشتمل دو ٹیمیں ہوتی ہیں ۔۔۔ یہ کھلاڑی لکڑی کے چار انچ والے ٹکڑے پر پتھر سے نشانہ بازی کرتے ہیں۔ اگر نشانہ ٹھیک لکڑی پر لگے تو ٹیم کو دو پوائنٹ ملتے ہیں اور اگر نشانہ لکڑی کے قریب رہا تو ایک پوائنٹ ۔۔۔۔اس کا فیصلہ ایک منصف یا ریفری کرتا ہے۔

’’اس کھیل میں پانچ کھلاڑی ایک طرف ہوتے اور پانچ دوسری جانب سے، یہ کھلاڑی لکڑی کے ایک ٹکڑے پر نشانہ بازی کرتے ہیں جس کو مقامی زبان میں قرقہ کہا جاتا ہے، جس ٹیم نے پہلے دس پوائنٹ حاصل کیے وہ بازی لے جاتی ہے۔‘‘

عبدالحکیم 25 سال تک ’’سنگرگ‘‘ کھیلتے رہے۔ وہ اب کھیل تو نہیں سکتے مگر شام کو ’’سنگرگ ‘‘دیکھنے میدان کا رخ ضرور کرتے ہیں۔

’’اس کھیل کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہاں جتنے بھی بزرگ لوگ ہیں جو کام کاج نہیں کر سکتے اور جو صبح سے شام تک گھر میں بھی (بیٹھے بیٹھے) تنگ آ جاتے ہیں ایسے بزرگوں کے لیے ہر شام یہ ٹھکانہ ہوتا ہے اور یہاں ان کو ایک بہترین ماحول ملتا ہے یہاں لوگ شام تک یہ کھیل دیکھتے ہیں۔‘‘

’’ سنگرگ‘‘ کے پرانے کھلاڑیوں کے مطابق اس کھیل میں جسمانی ورزش کا بھی ایک بہت بڑا عنصر شامل ہے اس کے کھلاڑی ہر وقت تندرست اور توانا رہتے ہیں۔

پتھروں سے نشانہ بازی کا یہ کھیل افغانستان اور پاکستان میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ تک ہی محدود ہے اور ہزارہ برادری اس کھیل کو دیگر علاقوں تک متعارف کروانے کی خواہشمند ہے۔

XS
SM
MD
LG