رسائی کے لنکس

پاکستان عالمی امن کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا: صدر ممنون


صدر ممنون حسین
صدر ممنون حسین

صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے اور دنیا میں رونما ہونے والے مختلف واقعات اور دہشت گردی کا براہ راست نشانہ بنا ہے اور اسی بنا پر پاکستان کے لیے امن و استحکام کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔

پاکستان کے صدر ممنون حسین نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ان کا ملک خطے اور عالمی امن کے لیے کوششیں اور حمایت جاری رکھے گا۔

بدھ کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امن و استحکام عوام کی خوشحالی اور سماجی و اقتصادی ترقی کا زینہ ہے اور اسی سے معاشروں کے درمیان سلامتی کی فضا کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔

صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ دیرینہ مسائل کا پائیدار حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

’’دیرینہ معاملات کا پائیدار حل تلاش کرنے کا واحد ذریعہ مختلف عوامل کے بارے میں بہتر انداز میں واقفیت حاصل کرکے کیے جانے والے مذاکرات ہی میں ہے۔‘‘

پاکستانی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ملک کی نئی منتخب حکومت سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتفاق رائے سے دہشت گردی و انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے شدت پسندوں سے مذاکرات کا فیصلہ کر چکی ہے۔

دہشت گردی سے گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے پاکستان میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں، سیاسی رہنماؤں سمیت 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور معیشت کو اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

شدت پسندوں سے مذاکرات کا تاحال کوئی لائحہ عمل یا طریقہ کار سامنے نہیں آیا جب کہ طرفین ایک دوسرے پر اس ضمن میں غیر سنجیدگی کا الزام بھی عائد کرتے آرہی ہیں۔

تقریب سے خطاب میں صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے اور دنیا میں رونما ہونے والے مختلف واقعات اور دہشت گردی کا براہ راست نشانہ بنا ہے اور اسی بنا پر پاکستان کے لیے امن و استحکام کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔

انھوں نے خطے اور بین الاقوامی امن کے لیے پاکستان کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا اعتراف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سمیت عالمی برادری بھی کر چکی ہے۔

صدر کے مطابق پاکستان گزشتہ 53 سالوں سے دنیا کے 41 ملکوں میں اقوام متحدہ کے تحت جاری امن مشنز کا حصہ رہا ہے اور 11000 پاکستانی فوجی، پولیس اہلکار اور دیگر سویلین ان مشنز میں فرائض انجام دیتے رہے ہیں اور ان کے بقول پاکستان امن و سلامتی کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا۔
XS
SM
MD
LG