رسائی کے لنکس

شکیل آفریدی کے معاملے کا فیصلہ عدالت کرے گی: پاکستان


سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی نے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور اس کا معاملہ عدالت میں ہے۔

پاکستان نے کہا ہے کہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکی خفیہ ادارے کی مدد کرنے والا ڈاکٹر شکیل آفریدی "ہیرو" نہیں اور اس نے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

یہ بات سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔

ڈاکٹر شکیل آفریدی پاکستان میں قید ہے جسے مئی 2011 میں پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے ان اطلاعات کے بعد گرفتار کیا تھا کہ اس نے ایبٹ آباد میں بن لادن کی نشاندہی کی تصدیق کرنے کے لیے امریکی سی آئی اے کو مدد فراہم کی۔

بعد ازاں اس پر قبائلی علاقوں میں رائج ایف سی آر کے قانون کے تحت کالعدم تنظیم سے روابط کے الزام میں مقدمہ چلا کر 33 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی نے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف سے واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں مطالبہ کیا تھا کہ ڈاکٹر آفریدی کو رہا کیا جائے۔

تاہم سیکرٹری خارجہ جیلانی کا کہنا تھا کہ شکیل آفریدی کا معاملہ عدالت میں ہے اور وہ جو فیصلہ کرے گی پاکستانی حکومت اس کا احترام کرے گی۔

پاکستانی وزیر اعظم ان دنوں امریکہ کے سرکاری دورے پر ہیں جہاں بدھ کو ان کی صدر براک اوباما سے ملاقات طے ہے۔
XS
SM
MD
LG