رسائی کے لنکس

الیکشن کمیشن ’غیر جانبدار نہیں‘ : طاہر القادری


طاہر القادری (فائل فوٹو)
طاہر القادری (فائل فوٹو)

طاہر القادری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو اور دیگر انتخابی اصلاحات سے متعلق مطالبات آئینی ہیں اس لیے ان کی منظوری کے لیے ہر صورت اسلام آباد میں پیر کو مظاہرہ ہوگا۔

اسلام آباد میں ریلی اور دھرنے سے دو روز قبل تحریک منہاج القرآن کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے موجودہ الیکشن کمیشن کو تحلیل کرنے اور اس کی تشکیل نو کا مطالبہ کردیا ہے۔

لاہور میں ہفتے کو پریس کانفرنس سے خطاب میں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمیشن کے سربراہ غیر جانب دار ہونے کے باوجود عمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے ان کے بقول اپنے فیصلوں پر عمل درآمد کرانے کی اہلیت نہیں رکھتے۔

طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کمیشن کے دیگر چار اراکین صوبائی حکومتوں کے نامزد کردہ ہیں اس لیے ممکن ہے کہ وہ اپنی متعلقہ صوبائی حکمران جماعتوں کے مفاد کا تحفظ کریں۔
’’چیف الیکشن کمشنر کو زنجیروں سے جکڑ دیا گیا ہے۔ اگر کل عبوری حکومت کا معاملہ الیکشن کمیشن میں جاتا ہے تو فیصلہ ووٹوں کی بنیاد پر ہوگا اور کمشنر کے پاس کوئی اختیار نہیں ہوگا۔‘‘

تاہم الیکشن کمیشن یا حکومت کی جانب سے منہاج القرآن کے رہنماء کے بیان پر کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے 86 سالہ سابق جج فخرالدین ابراہیم کو چیف الیکشن کمشنر بنایا گیا ہے۔

آئین کے مطابق عبوری حکومت کا قیام حکومت اور حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان مشاورت سے ہوگا اور اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں فیصلہ الیکشن کمشن کرے گا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کوئٹہ میں ہونے والے بموں کے دھماکوں میں 100 سے زائد شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فرقہ واریت کی روک تھام میں ناکام ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو اور دیگر انتخابی اصلاحات سے متعلق مطالبات آئینی ہیں اس لیے ان کی منظوری کے لیے ہر صورت اسلام آباد میں پیر کو مظاہرہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے نمائندوں سے مذاکرات کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ اس لانگ مارچ کو منسوخ کیا جائے۔

’’سیاسی کارکن اپنی سیاسی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس ریلی میں شرکت کریں۔ یہ ملک بچانے اور لاشیں اٹھانے کا وقت ہے۔‘‘

حکومت میں شامل جماعتوں کے قائدین اور طاہر القادری کے درمیان لانگ مارچ اور منہاج القرآن کے قائد کے پیش کردہ مطالبات سے متعلق رابطے تا حال جاری ہیں۔

دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر حکمران اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ نے حال ہی میں ریلی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت منہاج القرآن کے زیر اہتمام ریلی سے متعلق سکیورٹی خدشات کا اظہار کر چکی ہے ۔
XS
SM
MD
LG