رسائی کے لنکس

امریکی شہریوں کی سزا کے خلاف اپیل


سرگودھا کی انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت سے سزا یافتہ پانچ امریکی شہریوں نے پیر کو عدالتی فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کئی ماہ کی سماعت کے بعد24 جون کو ریاست کے خلاف جنگ کی منصوبہ بندی اور کالعدم تنظیموں سے رابطوں کے دو مختلف جرائم میں زیرحراست پانچ امریکی شہریوں کو دس ، دس سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

امریکی نوجوانوں کے وکیل حسن کچھیلا نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اپیل میں 53 نکات اُٹھائے گئے ہیں اور اُنھیں توقع ہے کہ عدالت عالیہ اپیل کی سماعت کے بعد زیر حراست امریکی شہریوں کو بری کر دے گی۔

حسن کچھیلا نے بتایا کہ وہ اُور ان کے موکلوں نے عدالتی کارروائی میں پیش کیے جانے والے شواہد اور دوران سماعت اُن کے دلائل کے بعد پر اُمید تھے کہ اُنھیں بری کردیا جائے گا لیکن انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جب سزائیں سنائیں تو پانچوں امریکی نوجوان حیران اور مایوس تھے۔

فیصلے بعد سرکاری وکلاء کا کہنا تھا کہ پانچوں امریکی نوجوان اپنی بے گناہی اور پاکستان آنے کی وجوہات کے دفاع میں ٹھوس شواہد مہیا نہیں کرسکے جس کی بنیاد پر اُنھیں یہ سزائیں دی گئیں۔

پانچوں امریکی شہریوں کو گذشتہ سال دسمبر میں سرگودھا سے گرفتار کیا گیا تھا ۔ ان کی عمریں 19اور 25سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ زیرحراست امریکی شہریوں نے سرگودھا میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران میڈیا تک یہ پیغام پہنچایا کہ وہ شادی میں شرکت کرنے پاکستان آئے تھے اور مسلمان بھائیوں کی مدد کے لیے افغانستان جانا چاہتے تھے۔

ان پانچوں امریکی شہریوں کا تعلق ریاست ورجینیا سے ہے لیکن ان میں دو کا آبائی ملک پاکستان جب کہ باقی تین میں سے ایک کا ارٹیا اورایک مصر اور ایک کا تعلق یمن سے ہے۔

XS
SM
MD
LG