رسائی کے لنکس

ایران کے لیے ’فیری سروس‘ مارچ سے شروع ہو گی: پاکستانی وزیر


چابہار بندرگاہ (فائل فوٹو)
چابہار بندرگاہ (فائل فوٹو)

زائرین کی ایک بڑی تعداد ایران اور عراق میں مقامات مقدسہ کی زیارت کے لیے جاتی ہے لیکن حالیہ برسوں میں بسوں کے ذریعے سفر کرنے والوں پر متعدد ہلاکت خیز حملوں کے بعد سمندری راستے سے سفر کی ضرورت پر زور دیا جاتا رہا ہے۔

پاکستان مارچ سے کراچی اور گوادر سے ایران کے لیے تیز رو فیری (کشتی) سروس شروع کرنے جا رہا ہے۔

یہ بات بندرگاہوں اور جہازرانی کے وفاقی وزیر کامران مائیکل نے متعلقہ محکموں کے عہدیداروں کے ایک اجلاس کے دوران بتائی۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی "اے پی پی" کے مطابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سروس کے ذریعے ایران اور عراق جانے کے خواہشمند زائرین کو سہولت فراہم کی جائے گی۔

"ہم یہ سروس وسیع تر قومی مفاد میں شروع کر رہے ہیں۔ دیگر وزارتوں کے ساتھ مل کر اسے ممکن بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔"

کراچی اور گوادر سے اس سروس کے ذریعے ایران کی بندرگاہ چابہار تک کا سفر کیا جا سکے گا۔

پاکستان سے زائرین کی ایک بڑی تعداد ایران اور عراق میں مقامات مقدسہ کی زیارت کے لیے جاتی ہے لیکن حالیہ برسوں میں بسوں کے ذریعے سفر کرنے والوں پر متعدد ہلاکت خیز حملوں کے بعد سمندری راستے سے سفر کی ضرورت پر زور دیا جاتا رہا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کی وزارت کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں پر وفاقی تحقیقاتی ادارے "ایف آئی اے"، انسداد منشیات فورس، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو اس ضمن میں درکار ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

کامران مائیکل نے کہا کہ یہ بہتر ہو گا کہ اس منصوبے کے لیے دونوں ملکوں کی حکومتیں اسے دستاویزی شکل بھی دے دیں۔

XS
SM
MD
LG