رسائی کے لنکس

پاکستان: کھلونا بم پھٹنے سے ایک بچہ ہلاک


مانسہرہ کے نواحی علاقے خاکی میں چھ بچے کچرے کے ایک ڈھیر سے ملنے والے کھلونا نما بم سے کھیل رہے تھے کہ وہ اچانک دھماکے سے پھٹ گیا

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخواہ میں ایک کھلونا نما بم پھٹنے سے ایک بچہ ہلاک اور چار دیگر بچے زخمی ہو گئے۔

پولیس حکام کے مطابق مانسہرہ کے نواحی علاقے خاکی میں جمعرات کو چند بچے کچرے کے ایک ڈھیر سے ملنے والے کھلونے سے کھیل رہے تھے کہ وہ اچانک دھماکے سے پھٹ گیا۔

مرنے والے دس سالہ بچے کے بارے میں بتایا گیا کہ اس کا تعلق افغان پناہ گزین خاندان سے تھا جو قریب ہی واقع ایک عارضی بستی میں رہتا تھا۔

کھلونا نما بم پھٹنے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی خیبر پختونخواہ اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں ایسے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔

رواں سال کے اوائل ہی میں ضلع ہنگو کے ایک گھر میں بھی ایسا ہی کھلونا نما بم کے پھٹنے سے کم ازکم چھ بچے ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ بم بھی بچوں کو گھر کے قریب سے ملا تھا۔

یہ تازہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب جمعہ کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں بارودی سرنگوں کے خلاف عالمی دن منایا گیا۔

اس دن کا مقصد لوگوں میں بارودی سرنگوں سے متعلق آگاہی اور ان کے سدباب کے لیے اقدامات پر توجہ دلانا ہے۔

صوبہ خیبرپختونخواہ کے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل پولیس شفقت ملک نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ خاص طور پر 2012ء میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے باعث بہت سے بارودی سرنگیں پانی میں بہتے ہوئے مختلف علاقوں میں پہنچ گئیں جس کی وجہ سے کئی جان لیوا واقعات بھی رونما ہوچکے ہیں۔

"بہت مشکل ہے کہ آپ ہر جگہ کی نگرانی کریں اسے چیک کریں ۔۔۔ لوگوں کی آگاہی کے لیے ہم نے بھی مختلف جگہوں پر اشتہار اور بورڈز آویزاں کر رکھے ہیں کہ کہیں بھی کوئی ایسی چیز نظر آئے جس پر آپ کو شک ہو اس کے بارے میں مطلع کریں۔"

کھلونا نما بم کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ نہایت افسوسناک امر ہے کہ شدت پسند یا لڑائی میں ملوث عناصر ایسے بم استعمال کرتے ہیں جن سے ان کے اہداف تو شاید متاثر نہیں ہوتے لیکن معصوم بچے اس میں مارے جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق بارودی سرنگوں اور کھلونا نما بموں کے دھماکوں کے اکثر واقعات شورش زدہ یا لڑائی والے علاقوں میں رونما ہوتے ہیں جن پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

خیبرپختونخواہ کے علاوہ کھلونا بم اور بارودی سرنگ کے دھماکوں کے واقعات جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں بھی پیش آ چکے ہیں۔
XS
SM
MD
LG