رسائی کے لنکس

’’امریکہ امداد کا شفاف استعمال چاہتا ہے تو فنڈز حکومت کودے‘‘


وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکہ سے کہا کہ اگر وہ پاکستان میں اپنی امداد کا شفاف اور منصفانہ استعمال چاہتا ہے تو فنڈز نجی شعبے کے بجائے حکومت کو فراہم کرے۔

مقامی میڈیا کے مطابق بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے یو ایس ایڈ کے ایک وفد نے اس ہفتے اسلام آباد میں قومی احتساب بیورو کے سربراہ دیدار حسین شاہ سے ملاقات میں یہ شکایت کی تھی کہ ادارے کی طرف سے غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے دی جانے والی رقم بدعنوانی کا شکار ہو رہی ہے اور نیب اس مبینہ خرد برد کی تحقیقات میں مدد دے۔

جمعے کو ان خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جن غیر سرکاری تنظیموں کے خلاف فنڈز میں خرد برد کی شکایات سامنے آ رہی ہیں وہ نہ تو حکومت نے منتخب کی تھیں اور نہ ہی ان کے کھاتوں کی جانچ پڑتال کرنا حکومت کی ذمے داری ہے۔

صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ کی طرف سے یہ فنڈ براہ راست حکومت پاکستان کو فراہم کیے جائیں تو اس بات کو یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ رقم اور وسائل صحیح ہاتھوں میں جائیں اور ان کا بدعنوانی سے پاک شفاف استعمال ہو۔

ادھر قومی احتساب بیورو کی ایک سینیئر عہدیدار عالیہ رشید نے وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں کہا کہ یوایس ایڈ کی طرف سے موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لے کر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تاہم انھوں نے مزید نفصیلات نہیں بتائیں۔

عالمی تنظیم ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے پاکستان میں سربراہ عادل گیلانی
عالمی تنظیم ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے پاکستان میں سربراہ عادل گیلانی

بدعنوانی کے خلاف کام کرنے والی عالمی تنظیم ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے پاکستان میں سربراہ عادل گیلانی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یو ایس ایڈ کو اس سے پہلے بھی پشاور میں کام کرنے والی ایک امریکی غیر سرکاری تنظیم کے خلاف فنڈز میں خرد برد کی شکایت تھی جس کے بعد یو ایس ایڈ اور ان کے ادارے نے نیب سے تحقیقات کروائیں اور الزامات صحیح ثابت ہونے پر تنظیم کے ساتھ پندرہ کروڑ ڈالر کا پروگرام منسوخ کر دیا گیا۔

عادل گیلانی کا کہنا تھا کے یوایس ایڈ نے امریکہ کی طرف سے پاکستان کو کیری لوگر قانون کے تحت ملنے والی ساڑھے سات ارب ڈالر امداد کے شفاف استعمال کی نگرانی کے لیے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے اس کے تحت اگلے سال جنوری میں ان کا ادارہ انسداد فراڈ ہاٹ لائن قائم کر دے گا جس پر کسی بھی ممکنہ بد عنوانی کی اطلاع درج کرائی جا سکتی ہے۔

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان جو گذشتہ سال دنیا کا بیالیسواں بد عنوان ترین ملک تھا اس سال چونتیسویں نمبر پر آ گیا ہے۔

کیری لوگر امداد کی تقسیم کا حتمی تناسب اگرچے ابھی مقررنہیں لیکن یوایس ایڈ کے مطابق اس میں سے تقریبا پچاس فیصد براہ راست حکومت پاکستان جب کہ باقی پچاس فیصد نجی اداروں کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے جن میں خود امریکی ادارے بھی شامل ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG